Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

شمالی کوریا کے لیڈر کے دورہ روس اور صدر پیوٹن سے ملاقات کا مقصد کیا ہے؟

Published

on

امریکی قومی سلامتی کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن جلد ہی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں اور ہتھیاروں کے ممکنہ سودوں پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں، یہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے تعلقات کا اشارہ ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کی تنہائی میں اضافہ ہوا ہے،اسی وجہ ماسکو میں سے شمالی کوریا میں قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ شمالی کوریا کی طرف سے، روس کے ساتھ تعلقات ہمیشہ اتنے گرمجوش نہیں رہے جتنے سوویت یونین کے عروج کے زمانے میں تھے، لیکن اب یہ ملک ماسکو کی دوستوں کی ضرورت سے واضح فائدہ اٹھا رہا ہے۔

 شمالی کوریا اور روس کے تعلقات کیسے شروع ہوئے، اور وہ کیسے قریب تر ہوتے جا رہے ہیں

سیاسی تعلقات کتنے گہرے ہیں؟

کمیونسٹ شمالی کوریا کی تشکیل سرد جنگ کے ابتدائی دنوں میں سوویت یونین کی حمایت سے ہوئی تھی۔ شمالی کوریا نے بعد میں چین اور سوویت یونین کی وسیع امداد کے ساتھ 1950-1953 کی کوریائی جنگ میں جنوبی کوریا اور اس کے امریکی اتحادیوں سے جنگ لڑی۔شمالی کوریا کئی دہائیوں تک سوویت امداد پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے۔

کم جونگ ان کے ابتدائی میں پر روس اور چین کے ساتھ تعلقات سرد تھے، چین اور روس دونوں نے شمالی کوریا کے جوہری تجربات پر اس پر سخت پابندیاں عائد کرنے میں امریکہ کا ساتھ دیا۔

2017 میں تازہ ترین جوہری تجربے کے بعد، کم نے تعلقات کی بحالی کے لیے اقدامات کیے تھے۔

انہوں نے 2019 میں پہلی بار روسی شہر ولادی ووستوک میں پوٹن سے ملاقات کی۔

جون میں روس کے قومی دن کے موقع پر ایک پیغام میں، کم نے پوٹن کے ساتھ "ساتھ نبھانے” اور اسٹریٹجک تعاون کو تقویت دینے کا عہد کیا۔

2006 میں پیانگ یانگ پر پابندیوں کے بعد سے پہلی بار روس نے شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کی مخالفت میں چین کا ساتھ دیا ہے، جس نے امریکی قیادت کے دباؤ کو روکا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کو عوامی طور پر تقسیم کیا۔

تعلقات کے گہرے ہونے کی سب سے نمایاں علامت جولائی میں اس وقت سامنے آئی جب روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے پیانگ یانگ کا دورہ کیا اور ہتھیاروں کی ایک نمائش کا دورہ کیا جس میں شمالی کے ممنوعہ بیلسٹک میزائل بھی شامل تھے۔ بعد میں انہوں نے کم کے ساتھ فوجی پریڈ کے دوران ان میزائلوں کی سلامی لی۔

یوکرین کی جنگ نے تعلقات کو کیسے متاثر کیا ہے؟

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد شمالی کوریا نے ماسکو کی حمایت کی۔ یہ ان چند ممالک میں سے ایک تھا جس نے روسی دعویٰ والے یوکرائنی علاقوں کی آزادی کو تسلیم کیا، اور اس نے یوکرین کے کچھ حصوں کے روس کے الحاق کی حمایت کا اظہار کیا۔

امریکہ نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں۔ روس اور شمالی کوریا دونوں نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے لیکن دفاعی تعاون کو مزید گہرا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ولادیووستوک میں فار ایسٹرن فیڈرل یونیورسٹی کے پروفیسر آرٹیوم لوکن نے 38 نارتھ کے لیے ایک رپورٹ میں لکھا کہ یوکرین میں ماسکو کے ‘خصوصی فوجی آپریشن’ نے ایک نئی جغرافیائی سیاسی حقیقت کو جنم دیا ہے جس میں کریملن اور (شمالی کوریا) تیزی سے قریب تر ہو سکتے ہیں، شاید سرد جنگ کے دوران موجود نیم اتحاد کے تعلقات کو دوبارہ زندہ کرنے کی حد  تک۔

یہ قابل ذکر ہے کہ پیانگ یانگ نے روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بیان کرنے کے لیے نئے فقرے کا استعمال  شروع کیا ہے اور وہ ہے ۔۔۔ ٹیکٹیکل اینڈ سٹرٹیجک تعاون۔

روس کے وزیرت دفاع شوئیگو نے پیر کو روسی میڈیا کو بتایا کہ ماسکو شمالی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں پر بات کر رہا ہے۔ انہوں نے شمالی کوریا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے پڑوسی ہیں۔ ایک پرانی روسی کہاوت ہے: آپ اپنے پڑوسیوں کا انتخاب نہ کریں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہنا بہتر ہے۔

اقتصادی تعلقات کیسے ہیں؟

پچھلے سال، روس اور شمالی کوریا نے پہلی بار ٹرین کا سفر دوبارہ شروع کیا جب سے COVID وبائی امراض کے دوران ریلوے کے سفر میں کمی کی گئی تھی۔ ٹرین میں غیر معمولی طور پر سامان سوار تھا: 30 اچھی نسل کے گھوڑے۔

اس کے کچھ عرصہ بعد، روس نے شمالی کوریا کو تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کر دیں، اقوام متحدہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 کے بعد اس طرح کی پہلی کھیپ کی اطلاع ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی تجارت کا بڑا حصہ چین سے ہوتا ہے، لیکن روس بھی ایک ممکنہ طور پر اہم شراکت دار ہے، خاص طور پر تیل کے لیے۔  ماسکو نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو توڑنے کی تردید کی ہے، لیکن روسی ٹینکرز پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کو تیل کی برآمدات میں مدد کر رہے ہیں۔

روسی حکام نے 20,000 سے 50,000 شمالی کوریائی مزدوروں کو ملازمت دینے کے لیے "سیاسی انتظامات پر کام کرنے” پر کھل کر تبادلہ خیال کیا ہے،  باوجود اس کے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں اس طرح کے انتظامات پر پابندی ہے۔

یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روسی حکام اور رہنماؤں نے جنگ زدہ علاقوں کی تعمیر نو میں شمالی کوریا کے مزدوروں سے مدد لینے کے امکان پر بھی بات کی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین