ٹاپ سٹوریز
ٹرمپ کے خلاف مافیا ڈان پر لاگو کئے جانے والے قانون کا استعمال، مقصد کیا ہے؟ خطرات کس قدر ہیں؟
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ریاست جارجیا کی عدالت میں عائد فرد جرم میں ایسے قانون کی خلاف ورزی کا الزام بھی شامل ہے جو عام طور مافیا باسز پر عائد پر عائد کیاجا تا ہے، یہ قانون منظم جرائم کے خلاف بنایا گیا اور اسے عام طور پر RICO نام سے جانا جاتا ہے۔ اس قانون کے اطلاق سے سابق صدر ٹرمپ کو قانونی پر زیادہ نقصان کا اندیشہ ہے اور اس کے نتائج سنگین ہیں۔
’ ریکو‘ کیا ہے؟
امریکی قانون سازوں نے منظم جرائم، خاص طور پر مافیا سے لڑنے کے لیے 1970 میں فیڈرل ریکٹیرنگ انفلوئنسڈ اینڈ کرپٹ آرگنائزیشنز ایکٹ پاس کیا۔ زیادہ تر ریاستوں نے چھوٹے موٹے فرق کے ساتھ اسی طرح کے قوانین نافذ کیے ہیں۔
امریکا کا وفاقی ریکو قانون، کسی مجرمانہ تنظیم یا کاروبار میں طویل عرصے تک شامل رہنے اور مجرمانہ سرگرمیوں کے کم از کم دو الزامات پر عائد کیا جاتا ہے۔
جارجیا کا ریکو قانون نافذ کرنے کے لیے ملزم کا کسی مجرمانہ تنظیم یا ادارے میں طویل عرصہ رہنا لازم نہیں اور اس قانون میں 50 مجرمانہ سرگرمیوں کی فہرست ہے جبکہ وفاقی قانون میں یہ فہرست 35 مجرمانہ سرگرمیوں کی ہے۔
جارجیا کے ریکو قانون کے تحت اور کوئی ملزم مجرم ثابت ہو جائے تو اسے 5 سے 20 سال کے درمیان سزا سنائی جاتی ہے جبکہ وفاقی قانون میں اس کی زیادہ سے زیادہ سزا 20 سال مقرر ہے لیکن کم سے کم سزا کا تعین نہیں کیا گیا۔
امریکہ میں مافیا کو بڑی حد تک ختم کر دیا گیا ہے، اور ریکو کے نفاذ کو کئی دوسری قسم کی منظم مجرمانہ سرگرمیوں تک وسیع کر دیا گیا ہے۔
اب یہ قانون وال سٹریٹ بینکوں سے لے کر مارکیٹ میں ہیرا پھیری کرنے والے تاجروں تک استعمال ہو رہا ہے اور استغاثہ جس بھی جرم کو ’ مجرمانہ انٹرپرائز‘ تصور کرتا ہے اس پر اس کا اطلاق کیا جاتا ہے۔
صدر ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے والی فلٹن کاؤنٹی کی پراسیکوٹر فانی ولیس ، جو منتخب ڈیموکریٹ بھی ہیں، نے 2014 میں اس قانون کا اطلاق اٹلانٹا کے ان درجنوں اساتذہ پر کیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر امتحان نمبروں کے طے کررہ معیار کی خلاف ورزی کی تھی۔
ان اساتذہ کے وکیلوں نے کہا کہ ولیس نے اٹلانٹا کے پبلک اسکول سسٹم کو ایک "مجرمانہ انٹرپرائز” سمجھ کر حد سے تجاوز کیا لیکن اپیل پر سزا برقرار رکھی گئی۔
استغاثہ ریکو کا استعمال کیوں کر رہا ہے؟
RICO کو اصل میں مافیا کے باسز کا پیچھا کرنے کے ایک آلے کے طور پر تصور کیا گیا تھا جو شیل کارپوریشنوں میں ناجائز منافع پارک کر کے اپنے ہاتھ صاف رکھتے ہیں۔
قانون استغاثہ سے یہ ثابت کرنے کا تقاضا نہیں کرتا کہ مدعا علیہان براہ راست مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، صرف یہ کہ وہ کسی بڑی تنظیم کا حصہ تھے جس نے ایسا کیا۔
اس کا مطلب ہے کہ استغاثہ کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ ٹرمپ نے ذاتی طور پر قانون توڑا ہے لیکن جان بوجھ کر دوسروں کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر سازش کی ہے جنہوں نے ایسا کیا۔
ریکو استعمال کرنے کے خطرات کیا ہیں؟
ریکو کیسز فطری طور پر زیادہ پیچیدہ ہیں کیونکہ استغاثہ کو پہلے مجرمانہ ادارے کا وجود ثابت کرنا ہوگا۔
ٹرمپ فرد جرم میں مزید 18 شریک مدعا علیہان کے نام شامل ہیں، جن میں ٹرمپ کے ایک وقت کے وکیل روڈی گیولیانی، ان کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز اور وکیل جان ایسٹ مین شامل ہیں۔
استغاثہ کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہوگی کہ ٹرمپ اور ان کے ساتھی مدعا علیہان نے ایک مشترکہ مجرمانہ مقصد کے لیے مل کر کام کیا، یہ ثابت کرنا ہمیشہ اتنا سیدھا نہیں ہوتا جتنا کہ ریکو کے بنیادی جرم کو ثابت کرنا۔
لیکن شریک مدعا علیہ ایک دوسرے کے خلاف دوسروں گواہی دینے کے لیے تیار ہو سکتے ہیں۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین9 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
دنیا2 سال ago
آسٹریلیا:95 سالہ خاتون پر ٹیزر گن کا استعمال، کھوپڑی کی ہڈی ٹوٹ گئی، عوام میں اشتعال
-
پاکستان9 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز2 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
تازہ ترین10 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور