Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

دروپدی مرمو کی جانب سے خود کو ’ صدر انڈیا‘ کی بجائے ’ صدر بھارت‘ لکھنے پر ہنگامہ کیوں؟

Published

on

ہندوستانی صدر دروپدی مرمو کی جانب سے ایک عشائیے کے دعوت نامے میں "صدر انڈیا” کے بجائے خود کو "بھارت کا صدر” کہنے کے حوالے سے منگل کو تنازعہ کھڑا ہو گیا، ناقدین نے کہا کہ ملک کا نام خراب کیا جا رہا ہے۔

مرمو ہفتہ کو گروپ کے سربراہی اجلاس کے دوران جی 20 رہنماؤں کے لیے ایک استقبالیہ کی میزبانی کر رہی ہے اور ان کے دفتر سے دعوت نامے بھیجے گئے تھے۔

انڈیا کو ہندوستان، بھارت – ہندوستانی زبانوں میں اس کے قبل از نوآبادیاتی نام – بھی کہا جاتا ہے اور یہ عوامی اور سرکاری طور پر ایک دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔

ملک میں اعلیٰ دفاتر انگریزی میں بات چیت کرتے ہوئے عام طور پر صدر انڈیا، وزیر اعظم انڈیا اور چیف جسٹس آف انڈیا جیسے القابات استعمال کرتے ہیں۔

اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نوآبادیاتی ناموں کو تبدیل کر رہی ہے، جو کہ یہ کہتی ہے، یہ اقدام ہندوستان کو غلامی کی ذہنیت سے نکلنے میں مدد کرتا ہے۔

دعوت نامے میں نام کی تبدیلی کے حامیوں نے کہا کہ برطانوی نوآبادیاتی حکمرانوں نے بھارت کا نام چھپا نے اور برطانوی میراث بنانے کے لیے نام انڈیا رکھا تھا۔

ایک وفاقی نائب وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہمارے ملک کا نام بھارت ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔

تاہم، حزب اختلاف کے رہنما اس تبدیلی پر تنقید کر رہے تھے، کچھ کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ان کے دو ماہ پرانے سیاسی اتحاد کو گرہن لگانا ہے جسے "انڈیا” کہا جاتا ہے۔

اپوزیشن کی نمایاں لیڈر ممتا بینرجی نے کہا کہ ہم سب کہتے ہیں ‘بھارت’، اس میں نیا کیا ہے؟ لیکن ‘انڈیا’ کا نام دنیا جانتی ہے… اچانک ایسا کیا ہوا کہ حکومت کو ملک کا نام بدلنا پڑا؟

اپوزیشن کانگریس پارٹی کے ششی تھرور نے ایکس پر پوسٹ کیا، مجھے امید ہے کہ حکومت اتنی بے وقوف نہیں ہوگی کہ انڈیا سے مکمل طور پر دستبردار ہو جائے، جس کی برانڈ ویلیو صدیوں سے بنی ہوئی ہے۔

اصل میں صدر بھارت کے لفظ کا استعمال اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اپنے اتحاد کو ’ انڈیا‘ نام دینے کے بعد ہوا ہے، اس اتحاد کو تشکیل پائے دو ماہ سے بھی کم وقت ہوا ہے۔ اس اتحاد کا مطلب ہے ،  انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس۔

ہندوستان کا صدر ایک غیر جماعتی ایگزیکٹو ہے جس کے پاس صرف رسمی اختیارات ہیں۔ وہ روایتی طور پر اقتدار میں پارٹی کی طرف سے حمایت یافتہ اور منتخب کی جاتی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین