Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا حق جرح کیوں ختم کیا گیا؟ عدالتی حکم سامنے آ گیا

Published

on

Petition against arrest in Toshakhana's fresh reference dismissed as ineffective

توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور بشری بی بی کا حق جرح ختم کرنے کا تحریری فیصلہ سامنے آگیا۔

عدالتی آرڈر میں کہا گیا کہ ملزموں کی جانب سے ظہیر عباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ داخل کرایا،وکیل عثمان گل نے ظہیر عباس کے بعد گواہان پر جرح کا موقف اپنایا،9جنوری کو سردار لطیف کھوسہ نے اسی ریفرنس میں پیروی کی پاور آف اٹارنی جمع کرائی،سردار لطیف کھوسہ کچھ سماعتوں پرپیش ہوئے،11 جنوری کو جان محمد خان، انتظار ہنجوتھا، خوشحال خان، ضیاء الرحمن اور نعیم حیدر نے بھی ہاور آف اٹارنی پیش کی۔

حکمنامہ میں کہا گیا کہ ریفرنس میں25 جنوری کو سکندر ذوالقرنین نے بھی پاور آف اٹارنی پیش کی،25 جنوری کو ہی عثمان ریاض گل نے تیاری نہ ہونے کے باعث گواہان پر جرح نہ کی اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعاکی۔

حکمنامہ میں کہا گیا کہ استغاثہ کے گواہ گذشتہ پانچ چھ سماعتوں سے عدالت پیش ہورہے لیکن وکلاء صفائی حیلوں بہانوں سے جرح نہیں کررہے،ملزمان وکلاء کے ذریعے بار بار تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں،ملزمان کا یہ طرزعمل دانستہ ہے، لاہورہائیکورٹ حکم کے مطابق مقدمے کی کاروائی کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہیے، ملزمان ریفرنس میں التواء کیلئے بار بار وکلاء تبدیل کرکے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔

عدالتی آرڈر میں کہا گیا کہ گواہ کئی گھنٹے جیل میں انتظار کرتے رہتے ہیں، وکلاء صفائی24 اور 25 جنوری کو عدالت حاضرنہ ہوئے،ریفرنس کا جیل ٹرائل وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق جاری ہے، کوشش ہے ٹرائل جلد مکمل کیاجائے،ملزمان کاروائی مکمل کرنے کے حوالہ سے دانستہ طور پر خلل ڈال رہے ہیں،ملزمان کاگواہان پر جرح کرنے کا مزید موقع نہیں دیا جاسکتا۔

حکمنامہ میں کہا گیا کہ ملزمان کا حق جرح ختم کیا جارہاہے، حکمنامہ استغاثہ کے پاس جرح کیلئے مزید کوئی گواہ موجود نہیں،ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے30جنوری کو ریکارڈ فائل پیش کی جائے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین