Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے بغیر پاکستان کی طویل مدتی قرضوں اور فنانسنگ کی صلاحیت محدود رہے گی، موڈیز

Published

on

Global credit rating agency Moody's has upgraded Pakistan's rating

کریڈت ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان کو اگلے چند برسوں میں اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے طویل مدتی بیرونی فنانسنگ پلان کی ضرورت پڑے گی۔

موڈیز سے وابستہ تجزیہ کار گریس لم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میکرو اکنامک استحکام میں مددگار ہوگا،تاہم وقتی طور پر معیشت دبی رہے فی اور طویل مدت میں حکومت کو ریونیو بڑھانے کے اقدامار سمیت اصلاحات کی ضرورت ہے ، بھاری شرح سود اور مہنگائی حکومتی اخراجات اور کاروباری سرمایہ کاری کے لیے رکاوٹ بنتے ہیں، سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی منظوری سے حکومتی لیکویڈٹی میں معمولی بہتری آئے گی۔ مزید برآں، آئی ایم ایف کی طرف سے فنانسنگ دیگر دوطرفہ اور کثیر جہتی شراکت داروں کی مدد کے امکانات کو کھولے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی مالی سال 2024 میں زیادہ رہنے کی توقع ہے اور غیر یقینی صورتحال اب بھی موجود ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی مالی امداد کے 3 بلین ڈالر کی مکمل رقم حاصل کر سکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اکتوبر 2023 میں ہونے والے انتخابات کے دوران آمدنی بڑھانے کے اقدامات کا تجربہ کیا جائے گا، مزید برآں، طویل مدتی بیرونی فنانسنگ پلان ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کی شکل میں آ سکتا ہے۔ اس لیے کسی اور پروگرام میں شمولیت کا فیصلہ انتخابات کے بعد ہی واضح ہو سکتا ہے، مستقبل کے کسی بھی پروگرام کے لیے مذاکرات میں وقت لگے گا، چاہے وہ کامیاب مذاکرات ہوں۔ جب تک کسی نئے پروگرام پر اتفاق نہیں ہو جاتا، پاکستان کی طویل مدت کے لیے مستقل بنیادوں پر قرضے حاصل کرنے کی صلاحیت شدید طور پر محدود رہے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین