ٹاپ سٹوریز
پی ایچ اے کے جہازی سائز اشتہاری بورڈز پر فراڈ ہاؤسنگ سکیموں کی تشہیر،سیکڑوں شہری زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا بیٹھے
پی ایچ اے کے جہازی سائز اشتہاری بورڈز جعلی ہاؤسنگ سکیموں کی تشہیر کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئے، سیکڑوں سادہ لوح شہری بھاری بھرکم تشہیری مہم سے متاثر ہو کر جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو زندگی بھر کی جمع پونجی دے بیٹھے اور دربدر پھر رہے ہیں۔
ایسے ہی ایک متاثرہ شہری جاوید علی ہیں، جنہوں نے ایسی ہی ایک تشہیری مہم سے متاثر ہو کر واہگہ بارڈر کے قریب سلیم ٹاؤن نامی ہاؤسنگ سکیم میں سرمایہ کاری کی اور ان کے ساڑھے پانچ لاکھ ڈوب گئے۔
جاوید نے اردو کرانیکل سے انتہائی دکھ بھرے انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ اے کے جہازی سائز اشتہاری بورڈز اس ادارے کے لیے آمدن کا ذریعہ ہیں لیکن یہ عوام کی زندگی بھر کی کمائی لوٹنے کا ذریعہ بن گئے ہیں، شہر میں بھاری بھرکم تشہیری مہم سے متاثر ہو کر سلیم ٹاؤن میں پلاٹ کی فائل خریدی، قسطیں بھی جمع کراتا رہا اور بالآخر اس سکیم کو ایل ڈی اے نے ایک اخباری ایڈورٹائزمنٹ میں جعلی قرار دیا، یوں پی ایچ اے کی تشہیری مہم اور ایل ڈی اے کی تاخیر سے کی گئی کارروائی زندگی بھر کی جمع پونجی لٹنے کا سبب بن گئی۔
جاوید علی کی اس شکایت پر پی ایچ اے ایڈورٹائزمنٹ کے رولز کا جائزہ لی تو معلوم ہوا کہ پی ایچ اے رولز میں بڑی وضاحت سے لکھا ہے کہ قانون کے مطابق بورڈز لگانے کی اجازت ہوگی اور کسی جعلی غیر رجسٹرڈ فرم کو تشہیر کرنے کی اجازت ہوگی ، ایسی کوئی فرم یا ادارہ بھی تشہیر کا مجاز نہیں جو مکمل قانونی دستاویزات نہ رکھتا ہو۔
ایل ڈی اے لاہور کی جانب سے جاری کردہ لسٹ میں تین سو سے زائد ہائوسنگ سوسائٹیوں کو بلیک لسٹ ڈیکلیئر کیا گیا ہے،اس لسٹ کو ایل ڈی اے کی ویب سائٹ پر بھی شائع کیا گیا ہے، تاہم اس فہرست میں انٹر نیٹ پر شائع کیا ہے اس کے باوجود یہی جعلی ہائسنگ سوسائٹیاں دھڑلے سے بڑے بڑے بورڈ لگا کر لوگوں کو بے وقوف بنا رہی ہیں
پی ایچ اے رولز میں بڑی وضاحت سے لکھا گیا ہے کہ قانون کے مطابق بورڈز لگانے کی اجازت ہوگی اور کسی جعلی غیر رجسٹرڈ فرم کو ایسی تشہیر کرنے کی اجازت ہوگی جس کے پاس تمام قانونی دستاویزات مکمل ہوں۔
جو تین سو سے زائد ہائوسنگ سوسئیٹیوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے ان میں پلاٹس کی اوسط مالیت 3 لاکھ مرلہ سے 10 لاکھ مرلہ تک ہے اور اس میں بڑی تعداد میں پلاٹس بک رہے ہیں مگر نہ تو ایل ڈی اے کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے اور نہ ہی پی ایچ اے کی جانب س ان کے بورڈز ہٹوائے گئے ہیں۔
سب سے زیادہ غیر قانونی ہائسنگ سوسائٹیز شمالی لاہور واہگہ ،کینال روڈ بیدیاں روڈ ،رائیونڈ روڈ, شاہدرہ پر بتائی جا رہی ہیں جہاں ان ہاؤسنگ سوسئٹیوں کی تشہیر کھلے عام جاری ہے مگر پی ایچ اے کا عملہ ان کے خلاف اب تک پیسے کھا کر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
پی ایچ اے انتظامیہ سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو ڈائریکٹر مارکیٹنگ عامر ابراہیم کا کہنا تھا کہ کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ ایڈورٹائزنگ بورڈذ لگائے جاتے ہیں، کچھ ائریاز ایسے ہیں جو کنٹونمنٹ کے کنٹرول میں ہیں ہم وہاں کاروائی نہیں کر سکتے مگر جیسے ہی ہمیں ہمارے ایریاز کے حوالے سے اطلاع ملتی ہے کاروائی کی جاتی ہے۔
عامر ابراہیم نے بھی ایل ڈی اے کی جانب انگلی اٹھائی اور کہا کہ پی یچ اے رولز پر ہم عمل کرانے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف ایل ڈی اے حرکت میں کیوں نہیں آتا، جب بھی کوئی بڑا فراڈ کر کے ملک سے بھاگ نکلتا ہے تو ایل ڈی اے ایسی سو سائٹی کو بلیک لسٹ میں ڈال کر بری الذمہ ہو جاتی ہے، کچھ ذمہ داری تو ان کی بھی ہے۔