دنیا

امریکا کے کووڈ 19 ریلیف پروگراموں میں 200 ارب ڈالرز کے گھپلوں کا انکشاف

Published

on

امریکا کے کوڈ 19 ریلیف پروگراموں میں 200 ارب ڈالر سے زیادہ گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کے لیے امریکی وفاقی ادارے نے چوری کا لفظ استعمال کیا ہے، وفاقی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سمال بزنس ایڈمنسٹریشن نے فنڈز کی تقسیم پر اپنی گرفت کمزور رکھی۔

ریکا کے سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کے انسپکٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس اکنامک انجری ڈیزاسٹر لون ( ای آئی ڈی ایل) اور پے چیک پروٹیکشن پروگرام ( پی پی پی) سکیموں کے 17 فیصد فنڈز فراڈ عناصر میں تقسیم ہوئے۔

کورونا وائرس وبا کے دوران سمال بزنس ایڈمنسٹریشن نے 1.2 ٹریلین ڈالرز تقسیم کئے۔

سمال بزنس ایڈمنسٹریشن نے انسپکٹر جنرل کی اس رپورٹ پر کہا ہے کہ انسپکٹر جنرل دفتر نے فراڈ کے تخیمنے زیادہ لگائے ہیں، ان کے اپنے ماہرین کے خیال میں فراڈ سے لوٹی گئی رقم 36 ارب ڈالر ہے، اور اس فراڈ کا بھی بڑا حصہ 2020 میں لوٹا گیا جب ٹرمپ انتظامیہ کام کر رہی تھی۔

امریکا میں کووڈ 19 ریلیف پروگراموں میں فراڈ کی تحقیقات چل رہی ہیں اور امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے مئی 2021 میں کووڈ 19 فراڈ انفورسمنٹ ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تھی۔

پچھلے سال امریکی محکمہ انصاف نے بھی کووڈ 19 سکمیوں میں فراڈ کی تحقیق کے لیے سپیشل کونسل مقرر کیا تھا۔

ستمبر 2022 میں امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر جنرل نے بیروزگاری انشرنس سکیم میں 45.6 ارب ڈالرز فراڈ کا انکشاف کیا تھا۔اس فراڈ کے لیے امریکیوں نے مرے ہوئے لوگوں کے سوشل سکیورٹی نمبر استعمال کئے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version