پاکستان
پونے دو لاکھ ووٹوں والی ایم کیو ایم کو 25 صوبائی اور 15 قومی اسمبلی کی سیٹیں دے دی گئیں، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کراچی کے نوجوانوں کے ساتھ بہت زیادہ زیادتی ہوئی ہے،محکمہ تعلیم سندھ کی طرف سے نئی کتابیں امتحانات سے 4 ماہ قبل چھاپی گئیں،سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب ایک جیسا ہے مگر امتحان الگ،الگ ہیں،سندھ کے طلبا کیلئے امتحانات کو انتہائی مشکل بنایا گیا ہے،اگر کتاب اور نصاب ایک ہے تو ان کیلئے الگ،الگ امتحان کیوں بنایا گیا؟جب ایم ڈی کیٹ ایک اور نصاب بھی ایک ہے تو امتحان الگ،الگ کیوں ہے؟
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ صوبہ سندھ کے بچوں کا استحقاق ہے انہیں برابری کی سطح پر آگے بڑھنے کا موقع دیا جائے،کراچی کے امتحانی پیپرز انتہائی مشکل بنائے گئے ہیں،پورے سندھ کے بچے ہمارے اپنے بچے ہیں،بہتر تعلیم ان کا حق ہے،چند گریس مارکس کی بنیاد پر کہا جاتا ہے رزلٹ کو جاری کردیا جائے،ایسا کرنے سے بچوں کی حق تلفی ہوگی انہیں انصاف نہیں ملےگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نگران حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 60 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے،اتنے بھاری بل آ رہے ہیں جو ناقابل برداشت ہیں،ابھی تو گرمیوں میں بجلی کے بل دھماکے دار آنے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 2024کے انتخابات نے گزشتہ دھاندلیوں کے ریکارڈ توڑ دیئے،انتخابات میں لوگوں کی رائے کچل کر مرضی کی رائے دینے کا سلسلہ جاری ہے،جوڑتوڑ کرکے پی ڈی ایم ٹو حکومت بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،جماعت اسلامی کے کراچی میں 8 لاکھ ووٹ ہیں،ایم کیو ایم کے کراچی میں ایک لاکھ 62ہزار ووٹ ہیں،8لاکھ والے کو ایک سیٹ،پونے 2 لاکھ والوں کو 25 صوبائی،15 قومی سیٹیں دیدی گئیں،پورے ملک سے ایم کیو ایم کھڑی ہوتی تو دوتہائی اکثریت مل جاتی،ایم کیو ایم ایک ناکام پارٹی ہے جسے کراچی نے مسترد کردیا ہے۔