Uncategorized
دادا کے بیوٹی پارلر جانے سے روکنے پر 3 بہنیں، دو کزنز گھر چھوڑ گئیں، کئی دن بعد تلاش کر لیا گیا
کراچی کے علاقے سعید آباد سےلاپتہ ہونے والی تین بہنوں سمیت پانچ لڑکیوں کو نارتھ ناظم آباد میں واقع کھنڈو گوٹھ سے بازیاب کر کے وومن پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔
پندرہ فروری کو سعید آباد کے سیکٹر سترہ میں واقع گھر سے یہ لڑکیاں پراسرار طور پر لا پتہ ہوئیں جن میں انیس سالہ آسیہ، سترہ سالہ مریم، پندرہ سالہ خدیجہ، انیس سالہ صغریٰ اور چودہ سالہ کبریٰ شامل ہیں۔
سعید آباد پولیس نے ضمیر عباس نامی شخص کی 3 بیٹیوں اور 2 بھانجیوں کے پراسرار لاپتہ ہونے کے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد لڑکیوں کی تلاش کے لیے ٹیم تشکیل دی جس نےلاپتہ لڑکیوں کا سراغ لگایا اور نارتھ ناظم کھنڈو گوٹھ میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پانچوں لڑکیوں کو بازیاب کرکے لیاقت آباد وومن پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔
لڑکیوں کے مطابق ہمیں دادا نے بیوٹی پارلر جانے پر ڈانٹا تھا، دلبرداشتہ ہوکر گھر سے چلی گئی تھیں، لڑکیاں لاپتہ ہونے کے بعد نارتھ ناظم آباد میں قائم دھاگے کی فیکڑی میں کام کرتی رہیں۔
پولیس نے دھاگا فیکٹری کے ٹھیکے دار کو بھی چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا ہے اور چائلڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، فیکڑی مالکان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔