ٹاپ سٹوریز
جعلی انوائسز سے خزانے کو سیلز ٹیکس میں 5 سے 6 ٹریلین نقصان، ایف بی آر نے بین الصوبائی گروہوں کی گرفتاریاں شروع کردیں
فلائنگ انوائسز (غیر متعلقہ انوائسز) کے دھوکہ کےذریعے چوری ہونے والے سیلز ٹیکس کی رقم کا تخمینہ تقریباً 5-6 ٹریلین روپے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کے لیے سہولت، آٹومیشن اور آسان طریقوں کے بعد سیلز ٹیکس فراڈ کے لیے جعلی رسیدوں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔
آٹومیشن کے بعد "فلائنگ انوائسز” کے ذریعے سیلز ٹیکس فراڈ کی میں کمی نہیں آئی ہے۔ سہولت کے نام پر اب سیلز ٹیکس رجسٹریشن کروانا آسان ہو گیا ہے۔
سسٹم چیک کی وجہ سے جعلی رسیدوں کا استعمال کم ہوا ہے لیکن فلائنگ رسیدوں کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فلائنگ انوائسز کی مدد سے سیلز ٹیکس کی چوری کی رقم کا تخمینہ 5-6 ٹریلین روپے بنتا ہے۔
مختلف کیسز میں فلائنگ انوائس کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایسے معاملات ہیں جہاں ان پٹ مکمل طور پر رجسٹرڈ ہے لیکن آؤٹ پٹ سپلائی چین میں غیر رجسٹرڈ ہے۔ دوسری طرف، ایسے معاملات ہیں جہاں آؤٹ پٹ رجسٹرڈ ہے لیکن ان پٹ رجسٹرڈ نہیں ہے۔
جعلی یونٹ کاغذی لین دین کے لیے ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہیں۔ جعلساز ڈمی فرموں کے جعلی سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں اور بوگس انوائسز کے خلاف غیر قانونی ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جعلی رسیدیں ناقابل قبول ریفنڈز/ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کرنے کے لیے استعمال کی گئی ہیں، جس سے قومی خزانے کو بڑے پیمانے پر محصولات کا نقصان ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تفتیشی ایجنسیاں ایسے گھپلوں میں ملوث جعلی/فلائنگ سیلز ٹیکس انوائس مافیاز کے بین الصوبائی گروہوں کو گرفتار کر رہی ہیں جن سے قومی خزانے کو بھاری ریونیو کا نقصان ہوتا ہے۔