پاکستان
پی کے 661 حادثے کو 7 سال بیت گئے
پی آئی اے حویلیاں میں گرکرتباہ ہونے والے پی کے 661 طیارہ حادثے کوسات سال بیت گئے،ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کی جاری رپورٹ میں جہازکریش ہونےکا سبب انجن میں دوران پروازپیدا ہونے والی خرابی قراردی گئی۔
سات دسمبر سن دوہزارسولہ کوحویلیاں کے قریب گرکرتباہ ہونے والے قومی ائیرلائن کے اے ٹی آرساختہ طیارے کی پروازپی کے 661 کے حادثے میں مذہبی اسکالرجنید جمشید کاک پٹ،کیبن کریوعملے سمیت اڑتالیس افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
حویلیاں حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ چارسال بعدسن دوہزاربیس میں منظرعام پرآئی،اے اے آئی بی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق طیارے کے ایک انجن کابلیڈ ٹوٹاہواتھا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ طیارے کےانجن کا بلیڈ پشاورسے چترال جاتے ہوئے ٹوٹاجس سےپاورٹربائن شافٹ کی گردش متاثر ہوئی جبکہ (اوایس جی) پن بھی ٹوٹی ہوئی تھی،رپورٹ کے مطابق دوران پرواز انجن آئل میں ایندھن کی آلودگی شامل ہونا شروع ہوئی،جس نے ٹوٹے ہوئے پاورٹربائن اسٹیج ون بلیڈ کےساتھ مل کرپنکھوں کی رفتارکم کردی۔
ان وجوہات کی بناپرپروپیلرالیکٹرانک کنٹرول میں خرابی پیداہوئی،جس کا نتیجہ فضائی حادثے کی صورت میں نکلا۔