ٹاپ سٹوریز

چین، امریکا جنگ ناقابل برداشت تباہی لائے گی، جنرل لی شنگفو کا انتباہ

Published

on

چین کے وزیر دفاع لی شنگفو نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ جنگ دنیا کے لیے ناقابل برداشت تباہی ہوگی۔ چین کے وزیر دفاع نے یہ بات شنگریلا سکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا بڑا اور اہم خطاب ہے۔

چین کے وزیر دفاع لی شنگفو نے کہا کہ ایشیا میں کچھ ملک ہتھیاروں کی دوڑ تیز کر رہے ہیں۔ دنیا چین اور امریکا سے کہیں بڑی ہے اس لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنے کے لیے مشترکہ گراؤنڈ تلاش کرنی چاہئے۔

جنرل لی شنگفو نے مارچ میں وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالا، جنرل لی نے امریکا پر سرد جنگ کی ذہنیت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے اس روئیے سے سکیورٹی خطرات بڑھ رہے ہیں۔

جنرل لی نے خبردار کیا کہ چین امریکا اور اس کے اتحادیوں کو بحری گشت کی آڑ میں نیوی گیشن کی اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

آبنائے تائیوان میں کسی حادثے سے متعلق سوال پر جنرل لی نے کہا کہ خطے سے باہر کے ملک اس علاقے میں کشیدگی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

امریکا نے روس سے ہتھیاروں کی خریداری کے الزام میں جنرل لی پر 2018 میں پابندیاں عائد کی تھیں، چین نے ان پابندیوں پر احتجاج کرتے ہوئے امریکا کے ساتھ براہ راست فوجی کمیونیکیشن سے انکار کیا ہے۔

شنگریلا سکیورٹی ڈائیلاگ میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے چین کی طرف سے روابط کی پیشکش مسترد کئے جانے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

جنرل لی اور جنرل آسٹن نے اس کانفرنس میں جمعہ کے روز مصافحہ کیا اور مختصر بات چیت بھی کی لیکن دوطرفہ مذاکرات اور رسمی بات چیت نہیں ہوئی۔

چین کے وزیر دفاع کا حالیہ نرم لہجہ اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ چین بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اس سے پہلے امریکا کو جنرل لی پر عائد پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔ جنرل لی پابندیوں کی وجہ سے امریکا کا سفر نہیں کر سکتے اور جنرل آسٹن کو بیجنگ کی دعوت دینا بھی ان کے لیے مشکل ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version