معاشرہ
دانشور، تاریخ دان گل حسن کلمتی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لوک ورثہ کمیٹی کے زیر اہتمام نامور دانشور اور تاریخ نویس گل حسن کلمتی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد آڈیٹوریم II، احمد شاہ بلڈنگ میں منعقد کیاگیا،جس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، منور سعید ، ڈاکٹر فاطمہ حسن، کرامت علی، ڈاکٹر ایوب شیخ، نصیر گوپانگ ودیگر مقررین نے اظہارِ خیال کیا۔
اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ گل حسن کلمتی بڑا آدمی تھا ہم سب کا دوست تھا، وہ چلا گیا مگر بہت کتابیں چھوڑ گیا، پہلے دانشوروں کے گھروں میں لوگ جمع ہوتے تھے، اب یہ معاشرہ ادب، دانش اور مٹی سے دور ہوتا جا رہا ہے،انہوں نے کہاکہ گل حسن ہمارے پاس زمین کی محبت کی علامت ہے۔
صدر آرٹس کونسل نے کہا کہ گل حسن کلمتی کا نام تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا،لوگ چلے جاتے ہیں کسی کا بھی سماج میں متبادل نہیں ہوتا،آرٹس کونسل گل حسن کا گھر تھا،ان کی کتاب کا انگریزی میں ترجمہ ہوا وہ تاریخی کام ہے۔
انہوں نے کہاکہ گل حسن یادگاری کمیٹی تشکیل دی جائے، گل حسن کے نام سے ایک ایوارڈ منسوب کریں گے، پائلر کے رہنما کرامت علی نے کہاکہ معاشروں میں تبدیلی کے ضرورت ہے ، پورے سندھ میں بسنے والے لوگوں کے لیے جمہوری معاشرے کے تمام حقوق حاصل ہونے چاہئیں، کراچی سندھ ہے اٹوٹ انگ ہے، کراچی کو تقسیم کرنے کے بارے میں جس کے بھی ذہن میں خیال ہے تو نکال دے ،کراچی کو جوڑنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ گل حسن کلمتی نے ہمیشہ لوگوں کے لیے حقوق کی جنگ لڑی، سندھ حکومت کو چاہیے کہ گڈاپ ٹاﺅن کو گل حسن کلمتی سے نام سے منسوب کرے۔