Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

چین اور امریکا کے جنگی طیاروں کا بحیرہ جنوبی چین پر خطرناک آمنا سامنا

Published

on

امریکی فوج نے  ایک بیان میں کہا کہ چین کے ایک لڑاکا طیارے نے گزشتہ ہفتے بحیرہ جنوبی چین کے اوپر بین الاقوامی فضائی حدود میں امریکی جاسوس طیارے کو روکنے کے دوران غیر ضروری طور پر جارحانہ پرواز کی۔

چین کے جے ایف 16، امریکا کے آرسی 135 طیارے کی نوز کے بالکل قریب سے گزرا، یہ واقعہ 26 مئی کو پیش آیا، امریکی فوج نے واقعہ کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

امریکا کی انڈوپیسفک کمانڈ کا دعویٰ ہے کہ آر سی 135 بین الاقوامی حدود میں میں محفوظ اور معمول کی پرواز تھا، ان حدود میں پرواز کی اجازت بین الاقوامی قانون دیتا ہے، امریکا ان بین الاقوامی حدود میں حفاظت اور ذمہ داری کے ساتھ فضائی اور بحری گشت جاری رکھے گا۔

امریکی کانگریدس کی سابق سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد سے امریکا اور چین کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، اس دورے کے بعد امریکا نے چین کا ایک جاسوس غبارہ بھی اپنی حدود میں مار گرایا تھا۔

امریکی فوج کے اعلیٰ عہدیدار چین کے ساتھ روابط بحالی کے لیے بیجنگ کا دورہ کرنا چاہتے ہیں تاہم چین نے دورے کی یہ پشکش بھی ٹھکرادی دی ہے۔

امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے دفاعی حکام کے درمیان روابط کی پیشکش پہلی بار نہیں ٹھکرائی گئی، یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ انکار حالیہ انکار کی سیریز کا تازہ ترین واقعہ ہے،2021 سے چین ایسی ملاقاتوں اور روابط کی پیشکش کو ٹھکراتا چلا آ رہا ہے۔

امریکی پیشکش پر ردعمل میں چین کے سفدارتخانے نے واشنگٹن کی نیک نیتی اور خلوص پر سوال اٹھائے ہیں اور چین کے حکام پر پابندیوں کا حوالہ دیا ہے۔

چین کے لڑاکا طیاروں کی طرف سے امریکی طیاروں کو انٹرسیپٹ کرنے کا بھی یہ پہلا واقعہ نہیں، پچھلے سال دسمبر میں چین کی بحریہ کے جے 11 جنگی طیارے نے آرسی 135 کو جنوبی بحیرہ چین کے اوپر انٹرسیپٹ کیا تھا، اس علاقے کو چین اپنی  ملکیت قرار دیتا ہے جبکہ امریکا اسے بین الاقوامی سمندری اور فضائی حدود شمار کرتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین