ٹیکنالوجی
بھارت: لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ اور کمپیوٹرز امپورٹ کرنے کے لیے لائسنس کی شرط، ایپل سمیت بڑی کمپنیوں کو دھچکا
بھارت نے لیپ ٹاپس، ٹیبلٹس اور ذاتی کمپیوٹرز کی امپورٹ کے لیے لائسنس کی شرط فوری عائد کردی ہے، جس سے بڑی ٹیک کمپنیوں ایپل، ڈیل اور سام سنگ کو دھچکا لگا ہے اور وہ بھارت میں پروڈکشن کرنے پر مجبور ہوں گی۔
بھارت میں کمپنیوں کو لیپ ٹاپس امپورٹ کرنے کی اجازت ہے لیکن اب نئے قوانین کے تحت ان مصنوعات کے لیے خصوصی لائسنس لینا پڑیں گے جیسے 2020 میں بھارت نے بیرون ملک سے ٹی وی منگوانے کے لیے شرفط عائد کی تھی۔
اس صنعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ لائسنس کا مطلب ہے کہ ہر نئے لانچ ہونے والے ماڈل کی امپورٹس کے لیے زیادہ طویل انتظار کرنا پڑے گا۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے بوٹیفکیشن میں اس شرط کی وجہ بیان نہیں کی گئی لیکن حکومت مقامی پیداوار کے فروغ اور درآمدات کی حوصلہ شکنی پر کام کر رہی ہے جسے ’ میک ان انڈیا‘ مہم کا نام دیا گیا ہے۔
بھارت کی الیکٹرانکس کی امپورٹس ( لیپ ٹاپس، ٹیبلٹس، کمپیوٹرز) اپریل سے جون کے درمیان 19.7 ارب ڈالرز رہی جو پچھلے سال کے انہی مہنیوں کی نسبت 6.25 فیصد زیادہ ہے۔
بھارت کے نئے اقدام سے مقامی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں بڑھی ہیں، ڈکسن ٹیکنالوجیز کے شیئرز کی قیمت میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔
بھارت کی حکومت نے آئی ٹی ہارڈ ویئر شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے 2 ارب ڈالرز کی مراعات کا اعلان کیا ہے اس سکیم کا مقصد ملک کو گلوبل الیکٹرانکس سپلائی چین کا مرکز بنانا ہے۔ بھارت نے اس شعبےمیں پیداوار کو 300 ارب ڈالر سالانہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔