Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

سیاسی جماعت پر پابندی صرف ملکی سالمیت اور خودمختاری کی بنیاد پر لگائی جا سکتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

الیکشن ایکٹ کی شق 215 کو آئین کے آرٹیکل 17 ٹوکے خلاف قرار دینے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نےوفاقی و تمام صوبائی حکومتوں،الیکشن کمیشن، پی ٹی آئی،سنی اتحادکونسل کو نوٹس جاری کردیئے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا،حکم نامے میں کہا گیا کہ دفعہ 215کےتحت سیاسی جماعت کو انٹرا پارٹی انتخابات کےبعدسرٹیفیکیٹ جمع کراناہوتاہے،سیاسی جماعت کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ جمع نہ کرائے جانے پر انتخابی نشان جاری نہیں کیا جاتا،جب کسی سیاسی جماعت کو انتخابی نشان جاری نہیں کیا جاتا تو وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتی،سیاسی جماعت کو انتخابی نشان جاری نہ کرنابین لگانے کےمترادف ہےجوآئین کی شق 17ٹوکےتحت کیاجاسکتا ہے۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 17 ٹو کے تحت ایک سیاسی جماعت پر صرف ملکی  سالمیت اور خود مختاری کی بنیاد پر بین لگایا جا سکتا ہے،سیاسی جماعت پر بین لگانے کیلئے وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنا ہوتا ہے،سپریم کورٹ سیاسی جماعت پر بین لگانے یا نہ لگانے سے متعلق فیصلہ کرتی ہے،الیکشن ایکٹ کی شق 104کےتحت سیاسی جماعت کو مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کراناہوتی ہے،چونکہ شق 215 کے تحت سیاسی جماعت پر بین لگا دیا جاتا ہےاس لیے وہ جماعت مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کرانے سے قاصر رہتی ہے۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ فریقین کو 21 مئی کیلئے نوٹس جاری کیا جاتا ہے،اٹارنی جنرل پاکستان اورایڈووکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین