پاکستان

مضبوط میری ٹائم سیکٹر پائیدار معاشی مستقبل کی بنیاد رکھ سکتا ہے،چیف آف دی نیول اسٹاف

Published

on

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے چھٹی میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی اقتصادی صورتحال کے پیش ِ نظر پاکستان میں میری ٹائم وسائل کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ مضبوط میری ٹائم سیکٹرپائیدار معاشی مستقبل کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔

میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کی اختتامی تقریب پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں  منعقد کی گئی۔

         ترجمان پاک بحریہ کےمطابق ورکشاپ کا مقصد میری ٹائم سیکیورٹی اور بلیواکانومی کے حوالے سے آگہی کا فروغ اور پاکستان کے میری ٹائم وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے میں معاونت ہے۔  ورکشاپ کے شرکاء میں پارلیمنٹرینز، پالیسی ساز، بیوروکریٹس، ماہرین تعلیم، کاروباری افراد کے ساتھ ساتھ میڈیا کے نمائندے بھی شامل تھے۔

         اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی نیول اسٹاف نے قومی اہمیت کے حامل میری ٹائم سیکیورٹی مسائل پرآگہی کے فروغ کے حوالے سے پاک بحریہ کے عزم کااعادہ کیا اور بلیو اکانومی، بحرہند میں رونما ہوتی تزویراتی تبدیلیوں اور جغرافیائی اور سیاسی مسابقت کے بارے میں آگہی کے لئے پاک بحریہ کے اقدامات کو اجاگر گیا۔ ایڈمرل نوید اشرف نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ پاک بحریہ معاشرے کے پسماندہ طبقے کی معاشی اور معاشرتی ترقی بالخصوص ساحلی پٹی کے افراد کی بہبود کے لئے مختلف اقدامات بھی کر رہی ہے۔

          قبلِ ازیں، رئیرایڈمرل جاوید اقبال، کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں ورکشاپ کی مختلف سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا۔

         نو روزہ ورکشاپ کی مد دسے بحرہند میں میری ٹائم سیکیورٹی اور جغرافیائی و سیاسی معاملات کے حوالے سے آگہی میں اضافہ ہوا۔ ورکشاپ میں پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر میں دستیاب مواقع، چیلنجز اور ملکی معیشت کی بہتری میں میری ٹائم وسائل کے استعمال کے حوالے سے بھی مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔ ورکشاپ کے شرکاء کو ملکی بحری سرحدوں کے دفاع اور میری ٹائم مفادات کے تخفظ میں پاک بحریہ کے کردار پر بریفنگ بھی دی گئی۔

         میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کا انعقاد دو مرحلوں میں ہوا، پہلے مرحلے میں انڈین اوشن ریجن کی سیکیورٹی کے پہلوؤ ں، پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر میں چیلنجز اور مواقع، بلیو اکانومی اور ملکی اقتصادی ترقی میں اس کے کردار اور سی پیک اور گوادرپورٹ کی پیش رفت کے حوالے  سے لیکچرز اور سمینارز منعقد کئے گئے۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں ورکشاپ کے شرکاء نے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد، کراچی، کوسٹل اور کریکس کے علاقوں میں پاک بحریہ کی تنصیبات کے دورے کئے۔  ورکشاپ کے شرکاء نے پاک بحریہ کے جنگی جہاز پر سمندر کا بھی دورہ کیا اور مختلف مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ علاوہ ازیں کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، کراچی پورٹ ٹرسٹ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، گوادرپورٹ اور جناح نیول بیس اورماڑہ کے دورے بھی ورکشاپ کے دوسرے مرحلے کا حصہ تھے۔

         ورکشاپ کے شرکاء کی جانب سے ملکی میری ٹائم چیلنجز سے موثر طریقے سے نبردآزما ہونے پر پاک بحریہ کی کاوشوں اور کردار کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔ علاوہ ازیں،  شرکاء کے ایک پینل نے نیشنل میری ٹائم پالیسی کے حوالے سے اہم نکات پر مبنی ایک مقالہ بھی پیش کیا جس میں ملکی میری ٹائم سیکٹر کی ترقی کے لئے اہم تجاویز دی گئیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version