دنیا

اسرائیلی خاندان کی ملکیت ٹینکر کو نامعلوم مسلح افراد نے خلیج عدن میں قبضے میں لے لیا

Published

on

نامعلوم مسلح افراد نے اتوار کے روز خلیج عدن میں فاسفورک ایسڈ کا سامان لے جانے والے ایک ٹینکر کو قبضے میں لے لیا ہے، یہ بات جہاز کی مینیجنگ کمپنی اور ایک امریکی دفاعی اہلکار نے بتائی۔

یہ واقعہ، جس میں کیمیکل ٹینکر سینٹرل پارک شامل ہے، 7 اکتوبر کو اسرائیل اور گروپ حماس کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے بعد مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں حملوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔

یہ واقعہ گذشتہ ہفتے جنوبی بحیرہ احمر میں ایران کے اتحادی یمنی حوثیوں کی طرف سے اسرائیل سے منسلک ایک کارگو جہاز پر قبضے کے بعد پیش آیا۔

امریکی اہلکار نے کہا کہ "امریکی اور اتحادی افواج آس پاس میں ہیں اور ہم صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔”

سینٹرل پارک، ایک چھوٹا کیمیکل ٹینکر (19,998 میٹرک ٹن) کا انتظام زوڈیاک میری ٹائم لمیٹڈ کے زیر انتظام ہے، جو کہ لندن میں واقع ایک بین الاقوامی جہاز مینجمنٹ کمپنی ہے جو اسرائیل کے اوفر خاندان کی ملکیت ہے۔ LSEG ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ لائبیریا کے جھنڈے والا جہاز 2015 میں بنایا گیا تھا اور اس کی ملکیت Clumvez Shipping Inc کی ہے۔

زوڈیاک میری ٹائم نے ایک بیان میں کہا کہ سینٹرل پارک، جو کہ فاسفورک ایسڈ کا سامان لے کر جا رہا ہے، صومالیہ کے ساحل سے تقریباً 54 ناٹیکل میل کے فاصلے پر بین الاقوامی پانیوں کو عبور کرتے ہوئے قزاقی کے مشتبہ واقعے میں ملوث ہے۔

فاسفورک ایسڈ زیادہ تر کھاد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ "ہماری ترجیح جہاز میں موجود ہمارے 22 رکنی عملے کی حفاظت ہے۔ ترک کپتان کے جہاز میں ایک کثیر القومی عملہ ہے جس میں روسی، ویت نامی، بلغاریائی، ہندوستانی، جارجیائی اور فلپائنی شہری شامل ہیں۔”

حوثی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشن ایجنسی (یو کے ایم ٹی او) نے اتوار کے روز کہا کہ وہ جنوب مغربی عدن میں ممکنہ حملے سے آگاہ ہے اور دوسرے جہازوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔

امریکہ نے گزشتہ چند سالوں میں خطے میں کئی جہازوں پر ہونے والے حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ تہران نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

ایک امریکی دفاعی اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا کہ اسرائیلی کنٹرول والی کمپنی کے زیر انتظام ایک کنٹینر جہاز بحر ہند میں ایک مشتبہ ایرانی ڈرون سے ٹکرا گیا، جس سے جہاز کو معمولی نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version