پاکستان
کراچی میں شیر کے گھومنے کی ویڈیو وائرل، یہ نسل سندھ میں نہیں ہوتی، افواہ پھیلائی گئی، وائلڈ لائف حکام
کراچی کے مضافاتی علاقے تھڈو ڈیم /گڈاپ ٹاؤن کے علاقے میں ببرشیر کو آزادانہ چہل قدمی کرتے دیکھا گیا۔ شیر کی چہل قدمی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نمودار ہوئی لیکن وائلڈ لائف حکام نے شیر کی موجودگی کے کوئی آثار نہ ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔
شیر کی چہل قدمی کی ویڈیو ایک شہری نے بنائی جو سندھی بول رہا تھا اور شیر کی موجودگی پر تبصرے کر رہا تھا۔
ویڈیو بنانے والے نے دعویٰ کیا کہ وہ کراچی کے مضافات میں تھڈو ڈیم کے قریب موجود ہے اور یہاں ایک خونخوارببر شیر مٹرگشت کررہا ہے،جس سے انسانوں اور پالتو جانوروں کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
محکمہ جنگلی حیات کے کنزرویٹر جاوید مہر کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی نسل کا شیر سندھ میں نہیں پایا جاتا،کسی شیر کے فارم ہاوس سے فرار کا بھی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا،اگر کوئی شیر کسی فارم ہاوس سے بھاگا ہوتا تو کتے اس کو بھانپ لیتے۔
جاوید مہر نے کہا کہ عموما جنگلی حیات کی موجودگی کا پتہ کتے اپنی حس کے سبب آسانی لگالیتے ہیں،رات گئے ان مضافاتی علاقوں میں خصوصی ٹیمیں روانہ کی گئیں،سرچ ٹیمیں بیک وقت گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر مشتمل اور درکار آلات سے لیس تھیں۔
جاوید مہر نے کہا کہ گذشتہ 3 روز سے یہ شیردکھائی دینے کی افواہیں سوشل میڈیا پر سرگرم تھیں، وائلڈ لائف ٹیموں نے رات کی تاریکی اور دن کے اجالے میں انتہائی باریک بینی سے تمام علاقوں کا جائزہ لیا،سندھ وائلڈ لائف کی ٹیموں نے مقامی افراد کے انٹرویوز بھی ریکارڈ کیے، سوشل میڈیا پر سرگرم ایک شخص کی جانب سے بے سروپا افواہیں پھیلانے کے ثبوت ملے ہیں،
وائلڈ لائف نے کہا کہ ویڈیو سے یہ بات بھی واضح ہے کہ اس پر ڈبنگ یا وائس اوور کی گئی ہے،ان افواہوں کے سبب شہروں میں خوف اور اصطراب پھیلا۔