بزنس
یوبی ایل کے بعد میزان بینک نے بھی ایکسچینج کمپنی قائم کرنے کا اعلان کردیا
ملک کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارے کے طور پر ایک ایکسچینج کمپنی قائم کرے گا۔
بینک نے اس پیشرفت سے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹس میں شیئر کیا۔
نوٹس میں کہا گیا، "میزان بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2023 کے سرکلر ریزولوشن نمبر 6 کے ذریعے مورخہ 12 ستمبر 2023 کو ایک ایکسچینج کمپنی کے قیام کی منظوری دی ہے جس کا ابتدائی سرمایہ 1 بلین روپے تک ہے”۔
یہ ایکسچینج کمپنی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی منظوری اور کلیئرنس اور دیگر ریگولیٹری تعمیل کی ضروریات کی تکمیل سے مشروط ہے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ یہ ایکسچینج کمپنی بینک کی 100% ملکیت والی ذیلی کمپنی ہوگی۔
یہ پیشرفت یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) کی جانب سے ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارے کے طور پر ایک ایکسچینج کمپنی قائم کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے، سٹیٹ بینک نے، اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بڑے پیمانے پر گراوٹ کے درمیان کنٹرول کو مضبوط بنانے کے لیے، ایکسچینج کمپنی سیکٹر میں ‘سٹرکچرل ریفارمز’ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔
اسٹیٹ بینک نے ایک بیان میں کہا، "ان اصلاحات کے حصے کے طور پر، غیر ملکی زرمبادلہ کے کاروبار میں سرگرم سرکردہ بینک مکمل ملکیتی ایکسچینج کمپنیاں قائم کریں گے تاکہ عام لوگوں کی غیر ملکی زرمبادلہ کی جائز ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔”
اس کے علاوہ، اسٹیٹ بینک نے ای سی کے لیے کم از کم سرمائے کی ضرورت کو 200 ملین روپے سے بڑھا کر 500 ملین روپے کر دیا، جس سے پرائیویٹ سیکٹر کے داخلے میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔
میزان بینک نے سال 2023 کے پہلے چھ مہینوں میں 32.91 بلین روپے کی کمائی کی، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 17.14 بلین روپے کے بعد از ٹیکس منافع سے 92 فیصد زیادہ ہے۔
اس کی فی حصص آمدنی چھ ماہ کی مدت میں 18.30 روپے رہی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے ششماہی کے لیے 4 روپے فی حصص یعنی 40 فیصد کے حساب سے نقد منافع کا اعلان بھی کیا۔