پاکستان
ایوان صدر میں عارف علوی کا ایک دن باقی
ڈاکٹر عارف الرحمٰن علوی کی صدر کے منصب سے سبک دوشی میں ایک دن رہ گیا۔ملک کے 14 ویں صدر کا انتخاب کل 9 مارچ کو کیا جائے گا۔
8 فروری کے عام انتخابات کے بعد ایک ماہ میں صدر کا انتخاب ہونا آئینی تقاضہ ہے۔عارف علوی 4 ستمبر 2018 کو صدر منتخب کئے گئے تھے۔عارف علوی کی صدارتی مدت 9 ستمبر 2023 کی نصف شب ختم ہوگئی تھی۔عارف علوی سبکدوش ہونے تک صدر مملکت کے عہدے پر تقریبآ ساڑھے پانچ برس فائز رہے۔
عارف علوی 4 ستمبر 2018 کو صدر منتخب کئے گئے تھے۔عارف علوی نے نو ستمبر 2018 کو پاکستان کے 13 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔
عارف علوی 352 ووٹ حاصل کرکے صدر مملکت بنے تھے۔ان کے مدِ مقابل جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمٰن کو 185 ووٹ ملے تھے۔ پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے 123 ووٹ حاصل کئے تھے۔
عارف علوی کی صدارتی مدت 9 ستمبر 2023 کی نصف شب ختم ہوگئی تھی۔عارف علوی سبکدوش ہونے تک صدر مملکت کے عہدے پر تقریبآ ساڑھے پانچ برس فائز رہے۔
آئین کی شق 44 ذیلی شق ایک کے تحت صدر عہدے کی میعاد ختم ہونے کے باجود نئے صدر کے عہدہ سنبھالنے تک عہدے پر فائز رہ سکتے ہیں۔
آئین کی شق 41 ذیلی شق 4 کے تحت صدارتی مدت ختم ہونے پر اسمبلی تحلیل ہونے کے سبب صدر کا انتخاب نہ ہوسکا ہو تو عام انتخابات کے 30 دن کے اندر کا انتخاب کرانا ہوگا۔
آئین شق 41 ذیلی شق 4 کے تحت صدر مملکت کے عہدے کی معیاد ختم ہونے سے زیادہ سے زیادہ ساٹھ دن اور کم سے کم تیس دن قبل انتخاب کرایا جائےگا۔