ٹاپ سٹوریز
گرفتاریاں،ریلیف ساتھ ساتھ،72ارکان اسمبلی بحال،زمان پارک کے سرچ وارنٹ،حملوں کی مذمت کرتا ہوں،عمران خان
تحریک انصاف کے 9 مئی کے احتجاج کے بعد سے حالات کی کشیدگی برقرار ہے، تحریک انصاف کے خلاف سکیورٹی اداروں کی کارروائیاں اور عدالتوں سے ریلیف کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ لاہور پولیس نے زمان پارک میں مبینہ دہشتگردوں کی موجودگی پر زمان پارک کے سرچ وارنٹ حاصل کر لئے ہیں۔ تحریک انصاف کو تازہ بڑا ریلیف لاہور ہائیکورٹ سے ملا ہے اور عدالت عالیہ نے تحریک انصاف کے 72 ارکان کے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کالعدم قرار دے دی ہے اور ارکان اسمبلی کو اسپیکر کے سامنے دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، عمران خان نے جناح ہاؤس پر حملے کی مذمت کردی۔
لاہور سے اردو کرانیکل کے نمائندے کے مطابق لاہور پولیس نےعمران خان کے گھر کی تلاشی کے لئے سرچ وارنٹ حاصل کر لئے۔۔تلاشی کے لیے ایس پی اور دیگر مرد و خواتین پولیس اہلکار ساتھ ہوں گے۔۔دہشت گردوں کی تلاش کے لئے گھر کے اندورنی اور بیرونی حصوں کی تلاشی لی جائے گی۔ زمان پارک کے اطراف کی سڑکیں مکمل بند ہیں جبکہ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
لاہور پولیس نے9 مئی کے حملوں کے مبینہ 6 ملزم بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، پولیس کے مطابق گرفتار دہشتگرد جناح ہاؤس حملے میں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے سی سی پی او لاہور کا کہا کہ فرار کی کوشش کرنے والے 6 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ زمان پارک لاہور سے گرفتار کئے جانے والے دہشت گرد پی ٹی آئی کی اہم لیڈر شپ سے رابطے تھے۔
تحریک انصاف کو لاہور ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف ملا ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 72اراکین کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے دیا ۔۔جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی اراکین کی درخواستوں پرفیصلہ سنایا۔۔ عدالت نے اراکین کو استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے،عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔ پی ٹی آئی کے وکیل رہنما بیرسٹر علی ظفر نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیا ہے۔
ادھر عمران خان نے جناح ہاؤس پر حملے کی مذمت کردی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔گیارہ ماہ سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں مگر یکطرفہ نہیں ہوسکتے۔پہلے بھی مذمت کی تھی اب پھر کرتا ہوں۔توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
زمان پارک میں دہشتگردوں کو پناہ دینے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ میڈیا کو اپنا گھر کھول کردکھا دیا ،دہشت گردوں کےٹھہرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ۔سات ہزار لوگوں کوگرفتار کرکے پی ڈی ایم خود پھنس گئی ہے۔۔اسی بنیاد پر کہا تھا ایک ہفتے میں معاملات درست ہوجائیں گے۔خوف کی فضاء میں ملک نہیں چل سکتا۔
قریبی دوستوں کے پارٹی چھوڑنے پرعمران خان نے کہا،اتنا ووٹ بینک رکھنے والی جماعت میں کسی کےآنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریاں بھی جاری ہیں، کراچی سے اردو کرانیکل کے نمائندے کے مطابق عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں کراچی پولیس نےعمران اسماعیل کو ڈیفنس سے گرفتار کرلیا۔ سابق گورنر کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
تحریک انصاف چھوڑنے والوں کی پریس کانفرنسوں اور اعلانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سابق رکن اسمبلی جے پرکاش نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ۔پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاجن لوگوں نے بھی فوجی تنصیبات پرحملہ کیاہے،ان کو سزا بھی ہونا چاہیے،میں نو مئی کے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتاہوں کیونکہ فوج ہے تو پاکستان ہے ، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
پشاور سے اردو کرانیکل کے نمائندے کے مطابق پشاور میں ریڈیو پاکستان میں توڑ پھوڑ کرنے والے 10افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار افراد میں ریڈیو پاکستان کا گیٹ توڑنے والا ملزم بھی شامل ہے، عمرنامی ملزم نے گیٹ توڑ کر بعد میں اسکریپ کی دکان میں فروخت کیا تھا، پولیس نے گیٹ بھی برآمد کرلیا۔