Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

نوجوان

آرٹس کونسل اکیڈمیز کانووکیشن، 115 طلبہ کو ڈگریاں عطا کی گئیں

Published

on

آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام آرٹس کونسل اکیڈمیز کانووکیشن 2024  کا انعقاد کیا گیا، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر مہمان خصوصی تھے، نگران صوبائی وزیر اطلاعات وصدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔

آرٹس کونسل اکیڈمیز کانووکیشن  کے پہلے الومنائے فیسٹیول میں رقص، تھیٹر، موسیقی، ٹیکسٹائل، فائن آرٹس اور گرافکس ڈیپارٹمنٹ کے 115 طلباء وطالبات کو اسناد دی گئیں ۔

فائن آرٹس میں 25، ٹیکسٹائل ڈیزائن نے میں 8، کمیونی کیشن ڈیزائن میں 8، تھیٹر میں 36، میوزک میں 32 جبکہ ڈانس میں 6 طلبا کو ڈگریاں دی گئیں۔

مختلف ڈیپارٹمنٹ کے 4 طلباء وطالبات کو گولڈ میڈل اور 4 کو سلور میڈلز دیے گئے،استاد محمود علی خان اور آفاق عدنان کو میوزک اینڈ اکیڈمک میں بہترین کارکردگی دکھانے پر خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

 اپنے خطاب میں نگران وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ آرٹس کونسل اکیڈمی سے فارغ التحصیل طلبا میدان فنون و ثقافت میں ملک کا نام روشن کریں گے۔

صدر آرٹس کونسل اور نگران وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹس کونسل نے فنون لطیفہ سے متعلق ٹیبوز کا خاتمہ کرکے معاشرے میں منفی سوچ کا خاتمہ کردیا ہے۔

 تقریب میں قطر،اومان،انڈونیشیا، سری لنکا، ترکی کے قونصل جنرل سمیت شرکا کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

سید ذیشان احمد نے جامعہ کراچی سے گریجویشن کے بعد صحافتی کیریئر کا آغاز کیا، تقریباً دو دہائیاں اس شعبے کے لیے وقف کیں۔ کئی سالوں میں، انہوں نے سن ٹی وی، سی این بی سی پاکستان، ڈان نیوز، آج نیوز، بول نیوز، اور ابتک نیوز جیسے معزز میڈیا اداروں میں اپنی مہارت کا حصہ ڈالا۔ مزید برآں، انہوں نے سٹی 21 اور ٹیلن نیوز میں عہدوں پر کام کیا۔ ذیشان نے کراچی اور سندھ حکومت میں سیاسی سرگرمیوں سے لے کر ایوی ایشن اور صحت تک کے مسائل کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کی۔ ایک تجربہ کار صحافی کے طور پر، انہوں نے 2010 کے سیلاب جیسے واقعات پر بصیرت انگیز کوریج فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی کانفرنسوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ 2013 میں، ذیشان نے اپنی صحافتی سرگرمیوں کو بلوچستان تک بڑھایا، جس میں زلزلے، تھرپارکر میں قحط، اور کراچی میں ماضی کے دہشت گردی کے واقعات کی لائیو رپورٹنگ سمیت واقعات پر جامع خبریں پیش کیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین