ٹاپ سٹوریز

ایشیا کپ: عوام پر ایک ارب کا بوجھ، پی سی بی کی صرف کمائی، ہوٹل، سٹیڈیم سے ملحق علاقے میں کاروبار بھی بند رہیں گے

Published

on

لاہور میں ایشیا کپ کے تین میچز کی سکیورٹی، صفائی ،اور لائیٹنگ پہلے سے مہنگائی تلے دبی قوم پر ایک ارب روپے کا بوجھ ڈالے گی لیکن قوم پھر بھی گھروں میں قید رہے گی، پاکستان کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی اور شہر میں انتظامات میں حصہ ڈالنے سے صاف انکار کردیا، سٹیڈیم کے اندر صفائی کے لیے لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو بل ادا کرنے کی ہامی بھر کر احسان کردیا۔

سکیورٹی پلان کے مطابق پولیس کے تین ہزار سے زائد جوان جن میں پولیس کمانڈوز ، ایلیٹ فورس اور ریگولر پولیس اہلکار شامل ہیں، سڑکوں پر ڈیوٹی دیں گے۔

سپیشل برانچ اور کمانڈوز ٹیمیں بھی تعینات ہوں گی۔ بم ڈسپوزل سکواڈ بھی موجود رہے گا، جبکہ ڈی آئی جی آپریشن ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ،ایس ایس پی آپریشن اور انوسٹی گیشن ،سی سی پی او لاہور ایس ایس پی سکیورٹی ،8 ایسپیز جوانوں اور ڈی ایس پیز انسپکٹرز کے ساتھ کنٹرول سنبھالیں گے۔

سیف سٹی اتھارٹی کا عملہ 24 گھنٹے سڑکوں پر اور دفاتر میں کام کرے گا جبکہ انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ اور سیف سٹی کا سٹاف پولیس کو لمحہ با لمحہ رپورٹ دے گا۔

ایشیا کپ سکیورٹی کے لیے کیمروں کی تعداد بھی بڑھائی گئی ہے، جہاں 200 کیمرے کام کر رہے تھے اب اس کی جگہ 600 کیمرے لگا دیئے گئے ہیں، سیف سٹی سینٹر میں 200 سے زائد پولیس کمیونیکیشن افسران اور فیلڈ میں ٹیکنیکل ٹیمیں فرائض سرانجام دیں گی۔

ایل ڈبلیو ایم سی اور واسا کے عملے کو بھی ریڈ الرٹ کر دیا گیا ہے اور1300 اہلکار مختلف مقامات پر خصوصی خدمات انجام دیں گے۔  واسا کی دس ڈسپوزل گاڑیاں اور ایل ڈبلیوایم سی کی صفائی والی 53 وینز انہی علاقوں میں تین ٹیموں کے لئے وقف کر دی گئی ہیں۔

سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے لائیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ہزاروں لائیٹس اور 100 سے زائد جنریٹرز میں ہزاروں لیٹر پیٹرول جلایا جائے گا جبکہ ڈیوٹی پر 600 سے زائد اہلکار ڈیوٹی پر ہوں گے ۔

ٹریفک کے ایس پی صدر ملک اکرام اللہ، ایس پی سٹی شہزاد خان اور ایس پی ہیڈکوارٹرز سہیل فاضل کی زیرنگرانی 10 ڈی ایس پیز، 110 ٹریفک انسپکٹرز اور 2 ہزار سے زائد ٹریفک اہلکار ہوٹل، ائیرپورٹ، قذافی اسٹیڈیم اور پارکنگ پوائنٹس پر ڈیوٹی انجام دیں گے۔رانگ پارکنگ کے خاتمے کیلئے 20 فورک لفٹرز، 03 بریک ڈاؤنز بھی تعینات کئے جائیں گے۔

سکیورٹی، صفائی اور آرائش کے انتظامات پر اخراجات کا تخمینہ ایک ارب روپے لگایا گیا ہے، تمام تر سکیورٹی انتظامات کے باوجود ہوٹل اور قذافی سٹیڈیم سے ملحقہ علاقوں کے مکین ٹیموں کے آمد و روانگی سے ایک گھنٹہ پہلے اور دوران میچ گھروں میں بند برداشت رہیں گے،

3 Comments

  1. عامر اقبال بٹ

    اگست 30, 2023 at 8:03 شام

    بہت اعلی اچھی خبر ہے مگر یہاں عرصہ دراز سے تعینات عملہ بھی کسی سے کم نہیں۔۔۔۔۔

  2. Masood

    اگست 30, 2023 at 8:27 شام

    oont ry oont tere Kon ci kul seedhi….

  3. Kiran Nasir

    ستمبر 2, 2023 at 10:41 صبح

    Very informative

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version