Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بلوچستان کا 49 ارب خسارے کا بجٹ،گوادر ٹیکسوں سے مستثنیٰ،کم سے کم اجرت 32 ہزار

Published

on

مالی سال 2023۔24 کے لیے بلوچستان کا 750ارب روپے مالیت کا بجٹ پیش کیا گیا جس میں 49 ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 سے 35 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ کم ازکم اجرت 32 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا جبکہ تعلیم، صحت اور امن وامان کے لیے سب سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔

بجٹ میں گوادر کو خصوصی معاشی ضلع قرار دینے کے علاوہ گوادر خصوصی اکنامک زون کو تمام صوبائی ٹیکسوں سے مستثنی قرار دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال کا بجٹ بلوچستان کے وزیر خزانہ انجنیئر زمرک خان نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا۔

وزیرخزانہ انجنیئر زمرک خان نے بتایا کہ وفاق سے این ایف سی ایوارڈ سمیت آئندہ مالی سال کے لیے بلوچستان کو 521 ارب روپے ملیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی اپنی محصولات سے آمدن کا تخمینہ 57 ارب روپے ہے۔ ’سوئی گیس لیز توسیع کی مد میں 55 ارب روپے کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ غیر ملکی امداد کے تحت چلنے والے منصوبوں کے لیے 37 ارب روپے ملیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے بلوچستان کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 701 ارب روپے ہے۔

آئندہ مالی سال کے اخراجات کی تفصیل بتاتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 437 ارب روپے ہے جبکہ اگلے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ کے لیے 229 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ترقیاتی بجٹ میں 4721 جاری سکیموں کے لیے 170 ارب روپے جبکہ 5068 نئی سکیموں کے لیے 58 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 4389 نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور پینشن میں ساڑھے 17فیصد اضافہ کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں کم سے کم سے اجرت 32 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے مجموعی طور پر100 ارب روپے رکھے گئے ہیں تاہم ان میں سے 78 ارب روپے تنخواہوں اور دیگر غیرترقیاتی اخراجات کے لیے ہوں گے جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 22 ارب روپے دستیاب ہوں گے۔

بجٹ میں صحت کے لیے مجموعی طور پر 65 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صحت کے شعبے میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 51 ارب 73 کروڑ جبکہ ترقیاتی مد میں 14 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

امن وامان کے شعبے کے لیے مجموعی طور پر53ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 2 ارب ترقیاتی اخراجات کے لیے ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ کے لیے 5 ارب 50 کروڑ روپے اور ادویات کی خریداری کے لیے 4 ارب 88 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین