پاکستان
پنجاب کے ہسپتالوں میں بائیومیٹرک حاضری لازمی، ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں تھیلیسیمیا سنٹر بنیں گے
اسپتالوں میں اسپیشلائزڈ ہیومن ریسورس کی ضرورت ہے،گزشتہ 4 سال ہیلتھ سمیت ہر شعبے میں گڈگورننس کا بحران رہا، مریم نواز
ہیلتھ ریفارمز کیلئے وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں، اجلاس میں مراکز صحت اور اسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری لازمی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں تھیلیسیمیا سینٹر قائم ہوں گے، ڈسٹرکٹ تھیلیسیمیا سینٹر کو ریجنل بلڈر سینٹرز کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
مریم نواز نے ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں ویل ویمن کلینک قائم کرنے کی ہدایت کی اور اسپتالوں میں گارڈز کی جانب سے پیسے وصولی کی شکایت کا سخت نوٹس لیا۔ وزیراعلیٰ نے اسپتالوں میں سکیورٹی کا پبلک فرینڈلی سسٹم لانے کیلئے پلان طلب کرلیا۔
مریم نواز نے لیبر و سکوپی اور انڈو سکوپی سروسز جلد از جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کی،وزیراعلیٰ مریم نواز نے راجن پور میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔ مریم نواز نے راجن پور کے نئے ڈی ایچ کیو اسپتال کا پلان فوری طلب کرلیا،شیخوپورہ اور بہاولنگر میں جدید ترین ٹیسلا ایم آر آئی مشینیں مہیا کی جائیں گی۔
تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور ٹرینڈ اسٹاف فراہم کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا،مریم نواز نے عوام کی سہولت کیلئےمراکزصحت میں ادویات کی 100فیصدمفت فراہمی یقینی بنانےکاحکم دیا، سال میں 2 بار محکمہ ہیلتھ میں تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
پنجاب کے 200 بنیادی مراکز صحت میں 24 گھنٹے سروسز مہیا ہوں گی،717ہیلتھ نیوٹریشن سپروائزرز کو نیوٹریشن ٹریننگ کرائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ صحت کی ہر سہولت عوام کی دہلیز تک پہنچانا میرا خواب ہے،مراکز کو اپ گریڈ کرنے سے بڑے اسپتالوں میں مریضوں کا رش کم ہوگا،انفراسٹرکچر کی تعمیر نو تک سروسز میں بہتری ممکن نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسپتالوں میں اسپیشلائزڈ ہیومن ریسورس کی ضرورت ہے،گزشتہ 4 سال ہیلتھ سمیت ہر شعبے میں گڈگورننس کا بحران رہا،ہیلتھ سروسز کو گھر تک پہنچانے کا ماڈل اپنایا جائے۔