ٹاپ سٹوریز

روٹی سو فیصد مہنگی،درسی کتب اور سٹیشنری غریب کی پہنچ سے دور،9 ماہ میں مہنگائی 28 فیصد سے بھی زیادہ بڑھی، سرکاری اعتراف

Published

on

مہنگائی نے عوام کی جینا حرام کردیا،سرکاری اعداد و شمار میں اعتراف کیا گیا ہے کہ نو ماہ کے دوران مہنگائی میں اٹھائیس فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ گندم سو فیصد سے بھی زیادہ اور انڈے سو فیصد مہنگے ہوئے۔

ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل میں مہنگائی میں 2.41 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔مہنگائی کی ماہانہ شرح 36.42 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اپریل تک نو ماہ کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 28.23 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ایک سال میں سگریٹ 159.89 فیصد مہنگے ہوئے۔ چائے 108.76 فیصد اور آٹا 106.07 فیصد مہنگا ہوا۔

سرکاری ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گندم 103.52 فیصد، انڈے 100 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے۔چاول 87 فیصد سے زائد اور دال مونگ 57 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی۔ سالانہ بنیادوں پر دال ماش 56 فیصد سے زائد اور پیاز 52 فیصد تک مہنگا ہوا۔ایک سال میں بیسن 51.17 فیصد اور مرغی 43 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی۔

رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ شہری علاقوں کی نسبت دیہی علاقوں میں مہنگائی زیادہ بڑھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہری علاقوں میں مہنگائی میں 2 فیصد اور دیہی علاقوں میں 2.97 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ مہنگی ہونے والی سبزی آلو ہے جو غریب آدمی کی سبزی تصور ہوتی ہے۔ایک ماہ میں آلو 26.88 فیصد اضافہ ہوا۔

تعلیم کا شعبہ بھی مہنگائی سے شدید متاثر ہوا ۔ اور درسی کتب، سٹیشنری کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے۔ایک سال میں درسی کتب 106.83 فیصد اور سٹیشنری 83.73 فیصد مہنگی ہوئی۔

سفری اخراجات اور ایندھن میں بھی بے تحاشا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ موٹر فیول 75.43 اور گیس چارجز میں 62.82 فیصد کا اضافہ ہوا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version