بزنس
برطانیہ کی نئی تجارتی سکیم، پاکستان کی برآمدات پر ٹیرف میں 153 ملین ڈالرز کی بچت ہوگی
ترقی پذیر ملکوں کے لیے برطانیہ کی تجارتی سکیم ( ڈی سی ٹی سی) نافذالعمل ہو گئی ہے جس سے پاکستان سمیت 64 ملکوں کے لیے ٹیرف کم ہوگیا ہے اور تجارت آسان ہو گئی ہے۔
برطانوی حکومت کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ نئی سکیم نے جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنس ( جی ایس پی) کی جگہ لے گی اور اس سکیم سے ترقی پذیر ملکوں اور برطانیہ کے درمیان بزنس کو بڑھاوا دے گی۔
ڈی سی ٹی ایس کے تحت پاکستان کو تجارت کے لیے حاصل ترجیحی درجہ بڑھا ہے اور پاکستان کی برطانیہ کے لیے 94 فیصد برآمدات ڈیوٹی فری ہوں گی اور کچھ عائد ہونے والے ٹریفس کو بھی آسان اور ساہ بنادے گی۔
اس نئی سکیم کے تحت پاکستان کی برطانیہ کے لیے 320 ملین ڈالر کی بیڈ لائنن اور تقریبا 100 ملین پاؤنڈ کی جینز کی برآمدات پر ٹیرف میں 12 فیصد کمی ہوگی۔
برطانیہ کی نئی تجارتی سکیم کا اطلاق افریقا کے 37 ملکوں، ایشیا کے 26 ملکوں اور براعظم امریکا کے دو ملکوں پر ہوگا۔
برطانیہ اور پاکستان کے درمیان تجارت کا سالانہ حجم 4.4 بلین ( 5.63 بلین ڈالرز) ہے۔ نئی سکیم کے تحت پاکستان کی برآمدات پر 120 ملین پاؤنڈز ( 153.6 ملین ڈالرز) ٹیرف کی بچت ہوگی۔
ڈی سی ٹی ایس کے تحت پاکستان اور ملکوں کی انٹرنیشنل ٹریڈنگ سسٹم میں شمولیت کے لیے برطانیہ کا ٹریڈ سنٹر آف ایکسیلنس مدد دے گا۔
برطانیہ کی ٹریڈ ڈائریکٹر برائے پاکستان اور برطانیہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر سارہ مونی نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے تجارتی تعلقات میں یہ بڑی پیشرفت ہے،یہ سکیم دونوں ملکوں کے اقتصادی تعقات کو مزید مضبوط کرے گی، برطانیہ کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔