Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

صحت

2050 تک دنیا میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 1.3 ارب ہو جائے گی، ریسرچ رپورٹ

Published

on

بین الاقوامی سطح پر ہونے والی ایک نئی ریسرچ کے نتائج میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگلے 30 برسوں میں دنیا کے ہر ملک میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھ جائے گا۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایولوشن کے مطابق اس وقت دنیا میں ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد 529 ملین ہے اور 2050 تک یہ تعداد دوگنا سے بھی زیادہ ہو کر 1.3 ارب تک پہنچ جائے گی۔

ریسرچ کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کی اکثریت ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار ہے جو موٹاپے سے جڑی ہے اور اس سے بچاؤ ممکن ہے۔

ریسرچ کے مطابق دنیا کے مختلف خطوں میں ذیابیطس کے شرح مختلف رہے گی، 2050 تک  مڈل ایسٹ اور جنوبی افریقا میں ذیابیطس کی شرح 16.8 فیصد، لاطینی امریکا اور کیریبئن میں 11.3 فیصد رہے گی، یہ شرح اس وقت دنیا بھر میں 6.1 فیصد ہے اور اس سے پہلے اس کے بڑھنے کی رفتار کا اندازہ 9.8 فیصد لگایا تھا۔

اس ریسرچ میں شامل سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس رفتار سے ذیابیطس کا مرض نہ صرف خطرناک ہے بلکہ ہر ملک کے نظام صحت کے لیے بھی بڑا چیلنج ابھر رہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے فوری کوششیں کرنا ہوں گی۔

یہ ریسرچ 204 ملکوں میں کی گئی تاہم اس ریسرچ میں کووڈ سے پیدا حالات کا جائزہ شامل نہیں۔ اس ریسرچ کو فنڈز بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے دئیے تھے۔

اس ریسرچ کے نتائج شائع کرتے ہوئے کہا گیا کہ ذیابیطس پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے اور آگاہی مہم بھی چلانا ہوگی۔

ریسرچ میں کہا گیا کہ ذیابیطس کے مریضوں کی زیادہ تعداد کم اور متوسط آمدن والے ملکوں سے تعلق رکھتی ہے اور مناسب علاج تک رسائی نہیں رکھتی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین