Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر الزام کیا ہے؟

Published

on

سابق وزیراعظم عمران خان اورسابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں دس دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔یہ م قدمہ کیا ہے؟ اور ان دونوں پر الزام کیا ہے؟

یہ مقدمہ ایک سفارتی دستاویز سے متعلق ہے، جو امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر اسد مجید نے سفارتی ملاقات کے حوالے سے وزارت خارجہ کو بھجوائی تھی اور مبینہ طور پر عمران خان کے پاس سے غائب ہو گئی۔

عمران خان نے سنہ 2022 میں اپنی حکومت کے خاتمے سے چند ہفتے قبل اسلام آباد میں ایک عوامی جلسے میں امریکہ میں پاکستانی سفیر کے مراسلے، جسے سفارتی زبان میں سائفر کہا جاتا ہے، کو بنیاد بنا کر اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں انھوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کی مبینہ سازش میں ایک غیر ملک کا کردار ہے۔

تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کے مؤقف کی تردید کی جاچکی ہے۔

اس کے علاوہ سائفر سے متعلق عمران خان اور ان کے سابق سیکرٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں عمران خان کو کہتے سنا گیا کہ ’اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکہ کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں۔‘

اعظم خان پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری تھے اور وہ وزیر اعظم کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے۔

اس کے بعد پی ڈی ایم اتحادی حکومت کی وفاقی کابینہ نے اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کی تھیں۔

اس مقدمے میں سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی ار میں شاہ محمود قریشی کو بھی نامزد کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات پانچ (معلومات کا غلط استعمال) اور نو کے ساتھ تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق سات مارچ 2022 کو اس وقت کے سیکریٹری خارجہ کو واشنگٹن سے سفارتی مراسلہ (سائفر) موصول ہوا، پانچ اکتوبر 2022 کو ایف آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر اور ان کے معاونین کو سائفر میں موجود معلومات کے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرکے قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے اور ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے نامزد کیا گیا تھا۔

مقدمے میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے معاونین خفیہ کلاسیفائیڈ دستاویز کی معلومات غیر مجاز افراد کو فراہم کرنے میں ملوث تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین12 گھنٹے ago

اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے پہلے فرانس میں ٹرین نیٹ ورک پر حملے

تازہ ترین13 گھنٹے ago

جماعت اسلامی نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا، مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

تازہ ترین14 گھنٹے ago

صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں دو ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

پاکستان14 گھنٹے ago

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی جیل بھرو تحریک شروع کرے، دو گھنٹے کی بھوک ہڑتال مذاق ہے، نثار کھوڑو

تازہ ترین16 گھنٹے ago

ہمارے نام پر ڈالر لے کر وسائل کھائے گئے، بطور وزیراعلیٰ اعلان کرتا ہوں صوبے میں کہیں بھی آپریشن نہیں کرنے دوں گا، علی امین گنڈا پور

پاکستان16 گھنٹے ago

رومانیہ میں پاکستان نیوی کے آف شور پٹرول ویسل پی این ایس حنین کی کمیشننگ تقریب

تازہ ترین18 گھنٹے ago

کراچی میں رات کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، نیپرا نے کے الیکٹرک کو ہدایت جاری کردی

پاکستان18 گھنٹے ago

پنجاب میں متوفی سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کا قانون ختم

مقبول ترین