Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

توہین پارلیمان کا بل قومی اسمبلی سے منظور،6 ماہ قید 10 لاکھ جرمانے کی سزا ہو گی

Published

on

تحقیر مجلس شوریٰ (توہین پارلیمنٹ)بل 2023 قومی اسمبلی نے منظور کر لیا۔ پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمان پر کسی بھی ریاستی یا حکومتی عہدیدار کو طلب کر سکے گی۔ پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب ملزم کو 6 ماہ قید ،10 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔

اداروں کے درمیان جاری کشمکش میں ایک نیا قانون منظور کیا گیا ہے، اس قانون کو توہین پارلیمان کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بل قومی اسمبلی میں رانا قاسم نون نے پیش کیا۔

پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمان پر کسی بھی ریاستی یا حکومتی عہدیدار کو طلب کر سکے گی۔ بل کے مطابق پارلیمنٹ کی توہین کو جرم قرار دیا گیا ہے،پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب ملزم کو 6 ماہ قید ،10 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ 24 رکنی پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات کرے گی۔

توہین پارلیمان کی سماعت کرنے والی کمیٹی کے قیام کی منظور اسپیکر قومی اسمبلی دیں گے، کمیٹی 5 ارکان پر مشتمل ہو گی،قومی اسمبلی  سے 3 سینیٹ سے 2 اراکین کمیٹی میں شامل ہونگے،کمیٹی ارکین میں ایک نام اسپیکر اورایک ایک نام وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر دیں گے،سینیٹ سے ایک کمیٹی رکن اپوزیشن اور ایک حکومت سے ہوگا،چیئرمین و چیئرپرسن کا انتخاب کمیٹی خود کرے گی،توہین پارلیمنٹ کی سزا کے خلاف تیس روز کے اندر اپیل کا حق ہوگا، بل

سزا کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا،سزا کے خلاف اپیل 30 روز میں کی جاسکے گی،اپیل صرف متعلقہ کمیٹی کے سامنے ہی ہو سکے گی،کمیٹیئ کے پاس سول کورٹ کا اختیار ہوگا،کمیٹی عدم پیشی پر کسی بھی شخص کے سمن اور وارنٹ گرفتاری جاری کر سکے گی،وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کی منظوری ضروری ہوگی۔

کمیٹی سماعت کے بعچ اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کوسفارش بھیجے گی جس میں سزا تجویز ہوگی ۔اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کرسکیں گے۔اپیل پر فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ پر مشتمل دو رکنی کمیٹی کرے گی۔

توہین پارلیمنٹ بل کے محرک رانا قاسم نون نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین پارلیمان کا بل بہت اہم ہے،آئندہ کسی نے اس ہاؤس کی توہین کی تو وہ سزا کاا مستحق ہوگا،ہم چار سال سے اس بل پر کام کر رہے تھے،قائمہ کمیٹی کے اراکین اور دیگر ہاؤس کے اراکین نے بھرپور ساتھ دیا

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین