تازہ ترین
آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے یکطرفہ ختم نہیں کئے جا سکتے، نیپرا، بجلی قیمت میں 2 روپے 63 پیسے اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
نیپرا اتھارٹی نے جون کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں دو روپے تریسٹھ پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلے کی منظوری سے صارفین پر چونتیس ارب روپے اضافی بوجھ پڑےگا،، نیپرا اتھارٹی کا کہنا تھا کہ دنیا میں توانائی کی مارکیٹ میں تیزی سے تبدیلیاں ہو رہی ہیں،طویل المدتی معاہدے نہ کئے جائیں۔
چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی نے سی پی پی اے کی درخواست پر جون کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دو روپے تریسٹھ پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست پر من و عن عملدرآمد سے صارفین سے اگست کے بلوں میں چونتیس ارب روپے اضافی وصول کئےجائیں گے۔
اس موقع پر نیپرا اتھارٹی نے قرار دیا کہ سولر کی وجہ سے بجلی کی طلب میں کمی آ رہی ہے، دنیا میں انرجی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آ رہی ہیں،اس لئے بجلی کے طویل المدتی معاہدے اب نہ کئے جائیں۔
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اگر بیٹریوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی تو سی پی پی اے کو پیسے آ رہے ہیں وہ بھی نہیں آئیں گے ،ممبر نیپرا رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ ایک جانب بجلی کی طلب میں اضافے کی کوششیں کی جارہی ہیں مگر دوسری جانب صوبائی حکومتیں سولر پینل تقسیم کرکے نیشنل گرڈ پر انحصار کم کر رہی ہیں، ایسا لگتا ہے کہ سی پی پی اے کا اصل مقابلہ صوبائی حکومتوں سے ہے، پاور سیکٹر کو یاد رکھنا ہوگا کہ انرجی سیکٹر میں حالیہ تبدیلیوں کو نہیں روکا جا سکتا، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں توسیع مسئلہ نہیں اصل مسئلہ یہ ہے وہ کن شرائط پر ہوئے ہیں۔
ممبر آمنہ احمد کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ یکطرفہ طور پر معاہدے ختم نہیں ہوسکتے تاہم اگر کچھ غلط ہوا ہے تو اس کو ٹھیک کرنے کیلئے بات چیت کرنے کی ضروررت ہے۔