Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

سندھ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی ٹرانسفر پر فزیکل فٹنس چیکنگ ختم کرنے کا فیصلہ

Published

on

سندھ حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی ٹرانسفر پر فزیکل فٹنس چیکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز، ڈی جی ایکسائز، آٹوموٹو ٹریڈرز اینڈ امپورٹررزایسو سی ایشن کے نمائندگان شریک ہوئے۔

اجلاس میں گاڑیوں کی ٹرانسفر پر دفتری کاغذی کارروائی فی الحال جاری رکھنے اور مستقبل میں ختم کرنے پر بھی غور کیا گیا،گاڑیوں کی آن لائن ٹرانسفر کے لئے سافٹ ویئر لانچ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں تاجروں نے گاڑیوں کی رجسٹریشن، فزیکل فٹنس سمیت دیگر مسائل سے متعلق سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کو آگہی دی ،ملاقات میں پرائیویٹ اور کمرشل گاڑیوں کے کرنٹ اور بیک لاگ کے مسئلے بھی بات کی گئی۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے تاجروں کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی ٹرانسفر پر دفتری کاغذی کارروائی فی الحال جاری رہے گی، جلد ہی اس کو بھی ختم کردیا جائے گا۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،تاجر، خاص طور پر کراچی کے ٹریڈرز اور امپورٹرس ملکی معیشت میں اہم حیثیت کے حامل ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمیشہ تاجروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا ہے،گاڑیوں کے رجسٹریشن سمیت تاجروں کے دوسرے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ریڈ لائن بی آر ٹی کی وجہ سے تاجروں کو  دشواری نہیں ہوگی،  اس ضمن میں پہلے ہی ہدایات جاری کر چکے ہیں۔

اجلاس میں آٹوموٹو ٹریڈرز اینڈ امپورٹررز ایسو سی ایشن کے سجاد بھٹی،اعراف پراچہ، محمد اکبر،عبدالرحیم، امجد عاقل اور اعجاز احمد شریک ہوئے۔

سید ذیشان احمد نے جامعہ کراچی سے گریجویشن کے بعد صحافتی کیریئر کا آغاز کیا، تقریباً دو دہائیاں اس شعبے کے لیے وقف کیں۔ کئی سالوں میں، انہوں نے سن ٹی وی، سی این بی سی پاکستان، ڈان نیوز، آج نیوز، بول نیوز، اور ابتک نیوز جیسے معزز میڈیا اداروں میں اپنی مہارت کا حصہ ڈالا۔ مزید برآں، انہوں نے سٹی 21 اور ٹیلن نیوز میں عہدوں پر کام کیا۔ ذیشان نے کراچی اور سندھ حکومت میں سیاسی سرگرمیوں سے لے کر ایوی ایشن اور صحت تک کے مسائل کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کی۔ ایک تجربہ کار صحافی کے طور پر، انہوں نے 2010 کے سیلاب جیسے واقعات پر بصیرت انگیز کوریج فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی کانفرنسوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ 2013 میں، ذیشان نے اپنی صحافتی سرگرمیوں کو بلوچستان تک بڑھایا، جس میں زلزلے، تھرپارکر میں قحط، اور کراچی میں ماضی کے دہشت گردی کے واقعات کی لائیو رپورٹنگ سمیت واقعات پر جامع خبریں پیش کیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین