Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

بزنس

امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کی تیل برآمدات 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

Published

on

امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کے باوجود ایران کی خام تیل کی برآمدات پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہہنچ گئیں۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 کے معاہدے کو یکطرفہ ختم کرتے ہوئے 2018 میں ایران کے تیل کی برآمدات پر دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔

ٹرمپ کے پیشرو صدر بائیڈن ایران کے ساتھ جوہری پروگرا، قیدیوں کی رہائی اور دیگر امور پر مذاکرات کر رہے ہیں، ایران کے خام تیل کی برآمدات مئی کے دوران 1.5 ملین بیرل یومیہ سے تجاوز کر گئیں، یہ تخمینہ آئل ٹرالرز پر نظر رکھنے والی تنظیموں اور ایکسپورٹ کا حساب رکھنے والے اداروں نے مرتب کیا ہے، امریکا کی طرف سے دوبارہ پابندیوں کے نفاذ سے پہلے ایران کے خام تیل کی برآمدات 2.5 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ چکی تھیں۔

پچھلے ماہ ایران کی تیل برآمدات 3 ملین بیرل یومیہ رہیں، جو گلوبل سپلائی کا تین فیصد بنتا ہے،اس کاروبار سے منسلک ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی تیل کی پیداوار کی سطح اس ماہ بھی برقرار ہے۔

عالمی توانائی ایجنسی نے مئی میں ایران کی تیل پیداوار کا تخمینہ 2.87 ملین بیرل یومیہ لگایا۔ ایران کمی تیل برآمدات اوپیک پلس کی طرف سے پیداوار میں کمی کے اعلان کی وجہ سے بھی ہوا۔

ایس وی بی انٹرنیشنل کے مطابق ایران کی تیل پیداوار اور برآمدات دونوں میں اضافہ ہوا ہے اور خام تیل کی پیداوار 3.04 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ چکی ہے، جنوری میں یہ پیداوار 2.66 ملین بیرل یومیہ تھی۔

تیل مارکیٹ کے ماہرین کہتے ہیں کہ ایران پر پابندیاں موجود ہیں لیکن ان کی نگرانی نہیں کی جا رہی، یہ تمام سپلائی ڈارک مارکیٹ میں ہو رہی ہے،جہاں شفافیت نہیں ہوتی، اسی لیے مارکیٹ ڈیٹا میں اس کا شمار بھی نہیں کیا جا سکتا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ترجمان نے کہا کہ پابندیاں برقرار ہیں اور ہم پابندیوں کی خلاف ورزی کی صورت میں ہم کارروائی سے گریز نہیں کرتے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی تیل برآمدات کے معاملے پر تبصرہ نہیں کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین