ٹاپ سٹوریز
پاک چین اقتصادی راہداری میں تیسرے فریق کی شمولیت کے طریقہ کار کا مسودہ تیار
وزارت خارجہ نے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک) میں تیسرے فریق کی شمولیت کے طریقہ کار کا مسودہ تیار کر لیا ہے تاکہ دیگر ملکوں یا کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری کی جانب راغب کیا جا سکے۔
وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع نے بتایا کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کے طریقہ کے مسودے کے متعلق انکشاف وزیر منصوہ بندی احسن اقبال کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں ہوا۔ احسن اقبال 11 جولائی کو سی پیک سے متعلق مشترکہ تعاون کمیٹی ( جے سی سی) کے 12 بیجنگ میں ویں اجلاس کا ایجنڈا فائنل کرنے کے لیے اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ بیجنگ میں جے سی سی اجلاس میں احسن اقبال پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اس اجلاس کا مقصد سی پیک کے 10 سال کی تکمیل کی خوشی منانا ہے۔
جون 2022 میں وزارت خارجہ نے سی پیک میں تیسرے فریق کو شامل کرنے کے اعلانات پر اس بنیاد پر پابندی عائد کی تھی کہ پاکستان اور چین دونوں نے ہی اس حوالے سے عوامی اعلانات سے گریز کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم اب حکومت سی پیک میں تیسرے فریق یا فریقوں کو سرمایئہ کاری کی جانب راغب کرنے کی منصوبے کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ دو دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ وہ سی پیک انفراسٹرکچر منصوبے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے اس سے فائدہ اٹھائے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے آگاہ کیا کہ بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے تحت منصوبے میں تیسرے فریق کی شمولیت کا مسودہ تیار کیا گیا ہےاور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بورڈ آف انویسٹمنٹ نے بتایا کہ بوستان سپیشل اکنامک زون کے لیے مختص اراضی میں سے 800 ایکڑ زمین پر ناجائز تجاوزات اور قابضین موجود ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان حکومت اراضی خالی کرانے کے لیے فوری اقدامات کرے گی اور 1000 ایکڑ اراضی پر سپیشل اکنامک زون کے قیام کے منصوبے پر عمل یقینی بنائے گی۔
وزیر منصوبہ بندی نے مئی 2023 کے اوائل میں منصوبے کی منظوری کے باوجود اسلام آباد ماڈل سپیشل اکنامک زون کی فزیبلٹی سٹڈی کے لیے ریکوئسٹ فار پروپوزل کے اجرا میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار کیا اور بورڈ آف انیسٹمنٹ کو ہدایت کی ریکوئسٹ فار پروپوزل کے لیے جلد اشتہار دیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت پانی و بجلی کے حکام نےآگاہ کیا کہ انہوں نے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے لیے چین کے ہم منصوبوں سے رابطے کئے لیکن تاحال جواب موصول نہیں ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چین میں پاکستان کا سفارتخانہ جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس بلانے میں مدد دے گا۔