Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

بجلی کا یونٹ چالیس روپے کا ہوگیا، اگلے چند ماہ میں مزید اضافے کی تیاری

Published

on

موسم گرما شروع ہو چکا ہے، اب تک تو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی شدت اس قدر نہیں جو عمومی طور پر مئی میں ہوتی ہے، اس لیے ابھی تک عام آدمی گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ بجلی کے بھاری بلوں سے بھی محفوظ ہے،اس موسم گرما کے بجلی کے بل عوام کو بھاری پڑنے والے ہیں کیونکہ ملک کی معاشی صورت حال میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے جو نسخہ تجویز کیا اس میں بجلی بلوں پر سبسڈی کا خاتمہ اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ بھی شامل تھا۔

اس معاشی نسخے پر عمل ہوا اورآئی ایم ایف کو مناتے مناتے،حکومت نے 4 ماہ میں 10روپے فی یونٹ سے زائد بجلی مہنگی کر دی، بجلی گھروں کی تعمیر پر لیا گیا سود سمیت قرض بھی عوام واپس کریں گے۔ بجلی کے صارفین پرسرچارجز اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں لاگو کیے گئے،10 روپے 74 پیسے اضافے پر تاحال آئی ایم ایف ناراض ہے کیونکہ اس کے معاشی ماہرین کے نزدیک اتنا اضافہ کافی نہیں۔

آئی ایم ایف بجلی قیمتوں سمیت کئی معاملات میں ڈومور کا مطالبہ کر رہا ہے، اسی لیے اب تک سٹاف سطح کا معاہدہ بھی طے نہیں پا سکا۔پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کے 26 سو ارب روپے بھی بجلی کے صارفین کے ذمہ ڈال دیئے گئے ہیں۔

حکومت نے نیپرا کو 3روپے 23 پیسے فی یونٹ مزید سرجارچ عائد کرنے کی درخوراست دے دی۔ بقایا جات کے نام پر 14 روپے 24 پیسے تک اضافے کی منظوری دی جا چکی ہے۔ 14 روپے 24 پیسے اضافے کی درخواست پر نیپرا نے نوٹی فی کیشن جاری کر دیا ہے۔14 روپے 24 پیسے مرحلہ وار رواں سال اکتوبر تک صارفین سے ہر ماہ  وصول کیے جایئں گے، حکومت کسانوں کو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے 3روپے 60 بھی واپس لے چکی ہے۔

درآمدی صنعتوں کو بجلی کے بلوں پر دیا جانے والا رعایتی پیکیج ختم ہو چکا،11 جنوری کو فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں 18 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔

سترہ جنوری کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں گھریلو صارفین کے لیے 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کیا گیا، پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمرشل صارفین سمیت تمام صارفین کے لیے 4 روپے 45 پیسے تک اضافہ کیا گیا ،8 فروری کو کسان پیکج کی 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ سبسڈی ختم کی گئی۔ 28 فروری کو برآمدی انڈسٹری سے 19.99 روپے فکس رعایتی پیکج ختم کر دیا گیا۔

مارچ میں 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ تک سرچارج عائد کیا گیا ،گزشتہ ماہ وفاقی حکومت  کی درخواست پر سرچارجز کی مد میں 30 مارچ کو 3روپے 23 پیسے تک مزید اضافے کیا۔ 13 اپریل کو 46 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی جس کی وصولی صارفین سے اپریل، مئی اور جون میں کی جائے گی۔ اس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 15 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔ اس وقت بجلی کے صارفین ٹیکسز کے علاوہ 35  روپے فی یونٹ تک ادا کر رہے ہیں اور بجلی بلوں پر مختلف ٹیکسز شامل کرکے 300 یونٹ استعمال کرنے والا صارف 40 روپے فی یونٹ ادا کرنے پر مجبور ہے۔ نیپرا حکام کے مطابق آئندہ چند ماہ میں بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے کا امکان ہے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین