نوجوان

مفت آئی پیڈز سے طالب علموں کی تعلیم اور مہارت میں اضافہ

Published

on

برطانیہ کے ریجن ویسٹ مڈلینڈز میں ایک سکول ایجوکیشن ادارے نے طالب علموں میں آئی پیڈز تقسیم کئے ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ اس کے ثمرات مل رہے ہیں۔ یہ ثمرات صرف طلبہ کی پڑھائی تک محدود نہیں بلکہ مستقبل میں ان کے روزگار تک پھیلے ہوئے ہیں۔

آرتھر ٹیری لرننگ پارٹنر شپ کے نام سے قائم اس تعلمی ادارے نے اساتذہ اور طلبہ میں 1100 آئی پیڈز تقسیم کئے ہیں، ہر طالب علم اور استاد کے لیے الگ آئی پیڈ۔

ویسٹ مڈلینڈز برطانیہ کا وہ ریجن ہے جہاں آبادی کا بڑا (  22 فیصد) حصہ آف لائن ہے، آن لائن رسائی بڑھانے کے لیے ویسٹ مڈلینڈز کمبائنڈ اتھارٹی ( ڈبنلیو ایم سی اے) نے اس سال حکومت سے 4 ملین پاؤنڈز حاصل کئے، اس سے پہلے آن لائن رسائی بڑھانے کے لیے برطانوی حکومت نے 14 ملین پاؤنڈز دئیے تھے۔ یہ رقم کمیونٹیز میں تقسیم کی جا رہی ہے۔

سکول کے اسسٹنٹ ہیڈ نے بتایا کہ اب بچے اس طرح کا کوئی بہانہ نہیں کرتے کہ کتنا میرا ہوم ورک کھا گیا۔آئی پیڈز ان بچوں کو مستقبل میں بنی مہارت کے لیے تیار کر رہے ہیں۔

اس ے پہلے سکولوں میں طالب علموں کے لیے کمپیوٹر تعلیم صرف لاگ آن کرنے یا ویب سائٹ پر براؤزنگ سکھانے تک محدود تھی لیکن اب طالب علم ڈیجیٹل طور پر زیادہ سیکھ رہے ہیں۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ اب ہم  طلبہ کو حقیقی کمپیوٹر مہارت اور مضامین زیادہ بہتر پڑھا سکتے ہیں

عدم مساوات

ویسٹ مڈ لنڈز کے کئی علاقوں میں قابل اعتماد، تیز براڈ بینڈ تک رسائی ایک مسئلہ ہے، جبکہ کچھ علاقوں میں کمل فائبر کوریج موجود ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے طلبہ سکول اوقات میں ہوم ورک اور لرننگ ایپس ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں، اس طرح وہ آف لائن اپنا سکول کا کام کرپاتے ہیں۔

ٹیکنالوجی تک رسائی میں عدم مساوات کا مسئلہ کووڈ 19 کے دوران ابھر کر سامنے آیا اور آف لائن علاقوں کے طالب علم شدید متاثر ہوئے۔

طالب علموں کو آئی پیڈز فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ طالب علم کس علاقے سے ہیں، اس سے قطع نظر ہر ایک کو ٹیکنالوجی تک رسائی دینا ان کا مقصد ہے۔

یہ ادارہ ویسٹ مڈلینڈز میں 13 سکول چلاتا ہے، یہ سکول برمنگھم، کوووینٹری، سٹیفورڈشائر اقور نارتھ واروکشائر میں ہیں۔

ایک بچے کی دادی کیٹی کا کہنا ہے کہ میں اسے کبھی آئی پیڈ خرید کر نہیں دے سکتی تھی یہ ایک بڑا فرق ہے، میں اسے ہوم ورک کرتے دیکھتی ہوں، اب اس کی زبان کی مہارت بھی بہتر ہوئی ہے۔

والدین کو بھی فائدہ

سکول کے اساتذہ کے مطابق طالب علم انہیں بتاتے ہیں کہ وہ اپنے والدین کو بھی کمپیوٹر مہارت سکھا رہے ہیں، انہیں کم از کم  ای میل کرنا تو آگیا ہے۔

ویسٹ مڈلینڈز کمبائنڈ اتھارٹی کے 2021 میں شائع ہونے واکے روڈ میپ میں ڈیجیٹل تفریق کو کم کرنا شامل ہے، اس سے نہ صرف ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ آف لائن علاقوں کی ’ تنہائی‘ بھی ختم ہوگی۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version