پاکستان
مون سون سے پہلے ہی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا
مون سون بارشوں سے قبل ہی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ملک بھر میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا۔۔۔تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح پندرہ سو فٹ سے تجاوز کر گئی۔
مون سون کی دستک کے ساتھ ہی خطرے کی گھنٹی بج گئی، طوفانی بارشوں سے پہلے ہی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی۔
اسکردو اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے سے گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو گیا، مجموعی طور پر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ چار لاکھ کیوسک ہے ۔۔ جبکہ ڈیمز میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 71لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔
وزارت آبی وسائل کے حکام کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم ہو گئی ہے ۔۔ یہ صلاحیت 1550فٹ ہے مگر پانی کی سطح 1512فٹ ہے۔
اسی طرح دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ ایک ہزار کیوسک ہے۔۔ دریائے سندھ میں جتنا سیلابی ریلا آئے گا اس کا اخراج نشیبی علاقوں کی طرف ہوگاجس سے سیلاب کا خطرہ ہے ۔۔
مون سون بارشوں کے باعث دریائے سوات اور کابل میں بھی طغیانی کا خدشہ بڑھ گیا ہے ۔۔ محکمہ موسمیات نے دریائے سوات کےقریبی علاقوں میں پہلے ہی سیلابی صورتحال اور کلاؤڈ برسٹ کے خطرے سے آگاہ کر رکھا ہے ۔۔
دریائے سندھ کے نشیبی علاقوں میں بیراجوں پر پانی کا دباؤ بڑھ رہا ہے ۔۔ کالا باغ ڈیم کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ ننانونے ہزار کیوسک ہے ۔۔
اسی طرح تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 8 ہزار کیوسک ہے، گدو بیراج کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 66 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے ۔۔ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 32 ہزار کیوسک ہے ۔۔