تازہ ترین

اہم معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی، اقتصادی سروے رپورٹ آج جاری کی جائے گی

اقتصادی ترقی، صنعتی ترقی، مہنگائی، چھوٹی فصلوں، بجلی کے پیداواری اہداف حاصل نہ ہو سکے

Published

on

رواں مالی سال کا اقتصادی سروے آج جاری کیا جائےگا، وفاقی وزیرخزانہ پری بجٹ پریس کانفرنس کے دوران اقتصادی سروے رپورٹ جاری کریں گے۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران حکومت کو اہم معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا رہا،اقتصادی ترقی، صنعتی ترقی، مہنگائی، چھوٹی فصلوں، بجلی کی پیداواری اہداف حاصل نہ ہو سکے،رواں مالی سال شرح سود 22 فیصد تک بڑھانے کے باوجود مہنگائی کم کرنےکا ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا۔

ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی 21 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس 26 فیصد رہی،رواں مالی سال اقتصادی ترقی ساڑھے 3 فیصد کے برعکس 2.4 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے کی ترقی ساڑھے 3 فیصد ہدف کے برعکس سوا 6 فیصد رہا،بڑی فصلوں کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 11 فیصد سے زائد رہی،چھوٹی فصلوں کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 0.9 فیصد رہی،کاٹن جیننگ کی پیداوار 7.2 فیصد ہدف کے برعکس 47 فیصد سے زائد رہی۔۔

اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق لائیواسٹاک کی پیداوار 3.6 فیصد کے برعکس 3.9 فیصد رہی، ماہی گیری شعبے کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 0.8فیصد رہی،صنعتی شعبے کی پیداوار 3.4 فیصد کےبرعکس 1.2 فیصد رہی،مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کے برعکس 2.5 فیصد رہی۔سروس سیکٹر کی ترقی 3.6 فیصد ہدف کے برعکس 1.2 فیصد رہی۔

اشیاکادرآمدی بل 58 ارب ڈالر کے برعکس 55 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا تخمینہ ہے،رواں مالی سال کے دوران 30 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل ہونے کا تخمینہ ہے،اشیا کا تجارتی خسارہ 28 ارب ڈالر ہدف کے برعکس 25 ارب ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔ی ڈی پی کا حجم 36 ارب 70کروڑ اضافے سے 374 ارب 90کروڑ ڈالر ہوگیا۔

رواں مالی سال میں گندم پیداوار شرح نمو کا 11.64 فیصد ریکارڈ ہوئی،کپاس کی پیداوار میں 108.22 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ،چاول کی پیداوار میں 34.78 فیصد کا اضافہ ہوا،گنے کی پیداوار 0.39 فیصد رہی،مکئی کی پیداوار میں 10.35 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

پاکستان پر قرض اورمالی ضمانتوں کا بوجھ 80ہزار 862 ارب روپےتک پہنچ گیا،رواں مالی سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 4ہزار 537 ارب روپے کا اضافہ ہوا،رواں مالی سال مارچ تک حکومتی قرضے 65 ہزار 378 ارب روپے سے تجاوز کرگئے،رواں مالی سال کے دوران غیرملکی قرضے 21ہزار 940 ارب روپے تک پہنچ گئے،رواں مالی سال کے دوران مقامی قرضے 47ہزار 432ارب روپےتک پہنچ گئے۔

رواں مالی سال کے دوران اب تک بجٹ خسارہ 3ہزار902ارب روپے ریکارڈ کیا گیا،رواں مالی سال کے دوران سود ادائیگیاں 5ہزار518ارب روپے تک پہنچ گئیں،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں دفاعی اخراجات ایک ہزار 222ارب روپے سے تجاوز کر گئے،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مجموعی آمدنی 9ہزار780ارب روپے سے تجاوز کرگئے،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں ٹیکس امدنی 7ہزار262ارب، نان ٹیکس آمدنی 2ہزار518ارب رہی۔

رواں مالی سال کے 9 ماہ میں حکومتی اخراجات 13ہزار682ارب روپے ریکارڈ کئے گئے،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پنشن اخراجات 611ارب تک پہنچ گئے،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 518ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔رواں مالی سال کے9 ماہ میں سبسڈی کی مد میں 473ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔

رواں مالی سال کے 9 ماہ میں این ایف سی کے تحت صوبوں کو 3ہزار815ارب کی ادائیگی کی گئی،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 270ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوسکے،رواں مالی سال کے 9 ماہ میں وفاقی حکومت نے 780ارب روپے کی گرانٹس دیں،وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کو 18ارب روپے نیٹ ہائیڈل پرافٹ دیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version