Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

تحریک انصاف کی ویڈیومیں فیض کی نظم،بھارتی فلمسازکاکاپی رائٹ دعویٰ، فیض پاکستانی تھے،ٹویٹر پر ٹرولنگ

Published

on

جب کبھی پاکستان یا بھارت میں کوئی احتجاجی یا سیاسی تحریک چلتی ہے تو فیض احمد فیض اور حبیب جالب کی نظمیں استعمال ہوتی ہیں، ان نظموں کے استعمال پر میڈیا میں ایک بحث چل نکلتی ہے، اب عمران خان کی گرفتاری اور سپریم کورٹ کی طرف سے ریلیف کے بعد تحریک انصاف نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں فیض کی نظم استعمال ہوئی اور بھارتیوں نے اس نظم پر دعویٰ کردیا۔

تحریک انصاف کی ویڈیو میں فیض احمد فیض کی نظم لازم ہے کہ ہم دیکھیں گے کے استعمال پر بھارتی فلمساز، ڈائریکٹر، نغمہ نگار اور مصنف وویک اگنی ہوتری نے ٹویٹ کی کہ پاکستان کی ستم ظریفی، بھارتی سینما کی طاقت دیکھیں، عمران خان کا آفیشل اکاؤنٹ کشمیر فائلز فلم کا گانا غیرقانونی طور پر استعمال کر رہا ہے۔

بھارتی میڈیا بھی اگنی ہوتری کے اس دعوے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے لگا، اور کشمیری مسلمانوں کے خلاف، ہندو پنڈتوں پر ظلم کی مشکوک داستانوں پر بنی فلم کے گانے کے استعمال پر طنزیہ جملے کسے گئے۔

بھارتی فوجی امور کی کوریج کرنے والے صحافی ادتیہ راج کول نے لکھا کہ کشمیر فائلز نوے کی دہائی میں پاکستان کی طرف سے سپانسر کی گئی دہشتگردی پر تاریخی فلم ہے، جس میں بتایا گیا کہ کس طرح کشمیری ہندوؤں کو کشمیر سے زبدستی نکالا گیا، اس فلم کا گانا پاکستان فوج کے خلاف احتجاج میں استعمال ہو رہا ہے۔

اس پر پاکستان کے ٹویٹر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور یاد دلایا کہ یہ فیض احمد فیض کی نظم ہے جو پاکستانی تھے اور ان پر بھارتیوں کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے، بھد اڑتی دیکھ کر اگنی ہوتری وضاحت پر اتر آئے اور یہ ٹویٹر پر لکھا کہ کم علموں کے لیے، یہ فیض احمد فیض نے لکھا، ہم نے فیض کے خاندان سے حقوق خریدے، اس کے بہت سے ورژن ہیں، یہ ہمارا قانونی کاپی رائٹ ورژن ہے

 

بھارت کے ایک ٹویٹر صارف نے بھارتی میڈیا ہاؤس فرسٹ پوسٹ کو اس پروپیگنڈہ پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ فرسٹ پوسٹ کے عملے میں کس قسم کے جاہل بیٹھے ہیں، ہم دیکھیں گے، کئی دہائیوں سے پورے جنوبی ایشیا میں ایک ترانے کے طور پر استعمال ہونے والی نظم ہے جو بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی شاعر فیض احمد فیض نے لکھی تھی۔

ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ صرف اس لیے کہ ایک ڈائریکٹر نے حقوق خریدے اور اپنی فلم میں انقلابی نظم کا استعمال کیا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ اس کے مالک ہوگئے۔

سعدیہ آصف اردو لٹریچر میں ماسٹرز ہیں، اردو ادب ان کی دلچسپی کا اہم موضوع ہے، لکھنے پڑھنے کا شغف رکھتی ہیں، 2007ء سے تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین