پاکستان
ملک بھر میں آٹا بحران نے سر اٹھالیا روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافہ
ملک بھر میں آٹا کے نئے بحران نےسر اٹھالیا ہے اور نئی فصل کے باوجود آٹا کی قیمت قابو سے باہر ہے۔ کئی بڑے شہروں میں آٹا کی قلت ہے اور نابائیوں نے روٹی کی قیمت بڑھادی ہے۔ کراچی میں فلرملز مالکان نے سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی عدم فراہمی کو جواز بناتے ہوئے ملز بند کردی ہیں۔
گندم کی کٹائی سے پہلے آٹا کا بحران پیدا ہوا تو وفاقی و صوبائی حکومتوں نے سستا آٹا سکیم شروع کی، چھوٹے بڑے شہروں میں سستا آٹا سٹال لگائے گئے، وزیراعظم سمیت ہر اہم عہدیدار سستا آٹا سکیم کی نگرانی کرتا رہا، نئی فصل کی آمد کے ساتھ ہی سستا آٹا سکیم بند کردی گئی کیونکہ یہ سکیم سیلاب کے بعد پیدا صورت حال میں گندم کی کمی کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔
اب ایک بار پھر آٹا بحران سر اٹھا رہا ہے حالانکہ نئی فصل آچکی ہے۔ کراچی میں فلور ملز نے ہڑتال کر رکھی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت انہیں گندم فراہم نہیں کر رہی۔ فلور ملز کی ہڑتال کی وجہ سے کراچی میں آٹا کی قلت کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔
ملتان میں نانبائیوں نے روٹی کی قیمت پانچ روپے اور نان کی قیمت میں دس روپے اضافہ کردیا ہے۔ لاہور میں روٹی بیس روپے اور نان تیس روپے میں فروخت ہو رہا ہے لیکن اب شہر میں روٹی پچیس روپے اور نان کی قیمت چالیس روپے ہونے کے امکانات پیدا ہو رہے ہیں۔
پشاور میں بھی اس بحران کی وجہ سے آٹا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ پشاور میں فائن آٹا کا بیس کلو کا تھیلا تین ہزار تین سو پچاس روپے تک پہنچ گیا ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شہروں میں ابھی آٹا بحران کی کوئی صورت پیدا نہیں ہوئی۔ بلوچستان کے محکمہ خوراک کے ڈائریکٹر جنرل ظفراللہ کا کہنا ہے کہ اس سال آٹا کا بحران نہیں ہوگا کیونکہ گندم خریداری کا ہدف بڑھا دیا گیا اور اس سال صوبائی حکومت دس لاکھ ٹن گندم خریدے گی