معاشرہ
نن سے زیادتی کے الزامات، بھارتی بشپ عدالت سے بری، ویٹیکن نے استعفیٰ لے لیا
ویٹیکن نے اعلان کیا ہے کہ 2014 سے 2016 کے درمیان ایک نن سے زیادتی کے الزامات کی زد میں آنے والے بھارتی بشپ کا استعفیٰ قبول کر لیا گیا۔
بھارتی بشپ 54 سالہ فرانکو ملکل بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر میں بشپ تھے، فرانکو ملکل زیادی کے الزامات کی تردید کرتے ہیں اور کیرالہ کی ایک عدالت نے بھی پچھلے سال انہیں بیگناہ قرار دیا تھا۔
ویٹیکن کے بھارت میں سفارتی نمائندے نے بتایا کہ ملکل کی بریت کے خلاف کیرالہ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی، فرانکو ملکل نے جمعرات کو استعفیٰ دیا اور اپنی حمایت کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بشپ فرانکو ملکل کو منقسم رائے عامہ کی بنیاد پر ادارے کی ساکھ بچانے کے لیے مستعفی ہونے کا کہا گیا تھا،ویٹیکن کے نمائندے کے مطابق استعفے کا کہنا تادیبی کارروائی نہیں تھا۔
بھارت میں مسیحی تنظیموں کی فیڈریشن، جوائنٹ کرسچن کونسل نے فرانکو ملکل کے استعفے کا خیرمقدم کیا ہے۔ فرانکو ملکل پر الزام لگانے والی نن کا تعلق کیرالہ کے گرجا گھر سے ہے۔
نن نے الزام لگایا تھا کہ بشپ فرانکو نے اس کے گرجا گھر کے دورے اور قیام کے دوران اس پر 13 بار جنسی حملہ کیا، نن نے ان الزامات پر ویٹیکن سے رجوع کرنے کے ساتھ بھارت میں موجود پوپ کے نمائندے کو بھی 2018 میں خط لکھا تھا۔ ویٹیکن نے بشپ فرانکو کو عارضی طور پر فرائض کی انجام دہی سے روک دیاتھا۔
2022 میں فرانکو کو ٹرائل کورٹ نے بری کیا تو نن کے وکیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے۔