ٹاپ سٹوریز
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کردی،آئی ایم ایف سے وعدے پورے نہ ہونے پر خطرات سے بھی آگاہ کردیا
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی طویل مدتی غیرملکی کرنسی جاری کرنے والی ڈیفالٹ ریٹنگ منفی ccc سے بہتر کر کے ccc کردی ہے کیونکہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ’ آخری لمحے‘ میں معاہدہ کرنے میں کامیاب رہا۔
فچ ریٹنگ نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ کر کے پاکستان نے بیرونی لیکویڈیٹی اور فنڈنگ کو بہتر بنایا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ سٹاف لیول ایگریمنٹ بورڈ سے منظور کر لیا جائے گا جو اکتوبر میں ہونے والے عام انتخابات تک فنڈنگ اور دیگر پالیسیوں کو متحرک رکھے گا۔
فچ کے بیان میں کہا گیا کہ اس سب کے باوجود غیرمستحکم سیاسی ماحول اور بڑی بیرونی مالی اعانت کی وجہ سے پروگرام کے نفاذ اور بیرونی فنڈنگ کے خطرات برقرار ہیں۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجننسی نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو مطمئن کر کے حکومتی محصولات کی وصولی، توانائی شعبے کی سبسڈی اور مارکیٹ کے متعین کردہ شرح مبادلہ سے متضاد پالیسیوں میں کمی کو دور کرنے کے اقدامات کئے ہیں، ان مسائل نے جون میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کو التوا میں ڈال رکھا تھا۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے آئی ایم ایف سے طے شدہ وعدوں پر عمل درآمد نہ ہونے کے خدشے پر پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے وعدوں سے ہٹ جانے کا ایک وسیع ریکارڈ رکھتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ نئی پالیسی غلطیوں اور غیریقینی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
تاہم، ریٹنگ ایجنسی نے نوٹ کیا کہ پاکستان کے مجموعی فنڈنگ کے اہداف زبردست ہیں،حکام کو مالی سال 24 میں 25 بلین ڈالر کی مجموعی نئی بیرونی فنانسنگ کی توقع ہے، جو کہ 15 بلین ڈالر کے عوامی قرضوں کی میچورٹیز کے مقابلے میں زیادہ ہے۔اس نے کہا،حکومتی فنڈنگ کے ہدف میں 1.5 بلین ڈالر مارکیٹ کا اجراء اور 4.5 بلین ڈالر کمرشل بینک سے قرض لینا شامل ہے۔
فِچ کا خیال ہے کہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 9 بلین ڈالر کے میچورنگ ڈپازٹس کو ممکنہ طور پر مالی سال 23 کی طرح رول اوور کر دیا جائے گا۔