تازہ ترین

سندھ اسمبلی میں حکومتی ارکان نے حلف اٹھالیا، اپوزیشن کا کراچی ٹول پلازہ پر دھرنا

Published

on

سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا،سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت چالیس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔

سندھ اسمبلی میں آج 148 ارکان نے حلف اٹھایا، جی ڈی اے کے 3،جماعت اسلامی کے ایک اور 9 آزاد ارکان نے احتجاجاً حلف نہیں اٹھایا۔

پیپلز پارٹی کے 2 نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی سینیٹر جام مہتاب ڈہر اور سینیٹر نثار کھوڑو نے حلف نہیں اٹھایا،سینیٹر جام مہتاب ڈہر اور سینیٹرنثار کھوڑو صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کو ووٹ دیں گے۔

پیپلزپارٹی 114ارکان کے ساتھ سر فہرست  ہے،جبکہ   ایم کیوایم کے 36ارکا ن کے ساتھ دوسرے نمبر پرہے۔ سندھ اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 9 ہے۔ جی ڈی اے کی  3 اور جماعت اسلامی کی سندھ اسمبلی میں ایک نشست ہے۔ سنی اتحاد کونسل کی 9 نشستوں پر مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔ سندھ میں اسمبلی کے 4 ارکان کے معاملات مختلف وجوہات کی بناء پر مؤخر ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں نے اپوزیشن نے اسمبلی کے گھیراؤ کی کال دی تھی،جس پر اسمبلی کے باہر سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

اجلاس کے آغازسے قبل کراچی پریس کلب کے باہرجی ڈی اے اور اتحادی جماعتوں کے جمع ہونے والے کارکنوں کوسندھ اسمبلی کے باہرآنے سےروک دیا گیا۔ ریڈزون میں حراست میں لیے جانے والوں کی تعداد30سےزائد ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

حراست میں لیےجانےوالوں میں خواتین بھی شامل ہیں جنہیں قریبی تھانےمنتقل کردیا گیا ہے۔

احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے، عوام نے انہیں مسترد کیا، سراج درانی

حلف برداری سے پہلے سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے آنے اور پرانے ممبران کو خوش آمدید کہتا ہوں،اسمبلی ایک ایسا فورم ہوتا ہے جہاں منتخب ممبران جمہوریت کے حوالے سے مزید سیکھ پاتے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے کل میری تعریف کی،کس کو کون سا عہدہ دینا ہے یہ پارٹی کا استحقاق ہوتا ہے،اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والوں کو عوام نے مسترد کیا ہے،احتجاج کرنے والے اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کے بجائے الیکشن ٹربیونل میں جائیں۔ احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے،اسمبلی کی توہین برادشت نہیں کریں گے،احتجاج کرنے والوں سے نمنٹنے کے لیے انتظام کیا ہے۔ آج حلف برادری ہو گی۔ کل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔

لوگ احتجاج کرتے رہیں، ہم حلف اٹھائیں گے، مراد علی شاہ

نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں۔ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ کے کتنی سیٹیں ملیں گی،میری سوچ سے بڑھ کر ہم نے نشستیں حاصل کیں۔پاکستان میں مسائل بہت ہیں مل کر حل کریں گے۔میں ایک ایک فارم کا حساب دوں گا،احتجاج سب کاحق ہے،کرنےوالےپُرامن احتجاج کریں،جو ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ان کا بھی بتاؤں گا،وہ باہر احتجاج کریں گے اور ہم اندر حلف اٹھائیں گے،مجھے امید ہے مظاہرین قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے۔آج ارکان حلف اٹھائیں گے،کل اسپیکر سندھ اسمبلی کا الیکشن ہوگا،پرسوں وزیراعلیٰ سندھ کا الیکشن ہوگا،پاکستان کو اس وقت بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے،اللہ تعالیٰ کی مدد سے یہ مراحل بھی خیریت سے گزر جائیں گے،وفاق اور صوبائی حکومتوں کیلئے یہ  بہت بڑا چیلنج ہے،سب کو ساتھ مل کر ملک کو درپیش مشکلات کوحل کرنا ہوگا۔

اپوزیشن کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں، شرجیل میمن

پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنس کے ایشوز پر بات کی گئی ہے،یہ اسمبلی بہتر قانون سازی کرتی نظر آئے گی،اپوزیشن کے پاس احتجاج کے علاوہ راستہ نہیں ہے،مسترد شدہ لوگ احتجاج کررہے ہیں،جن کے پورے سندھ میں پندرہ امیدوار تھے وہ کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی،اسمبلی میں  جو جماعتیں موجود ہیں یا نہیں سب سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

کراچی ٹول پلازہ پر جی ڈی اے اور جے یو آئی کا دھرنا

سندھ اسمبلی کے گھیراؤ اور احتجاج کے لیے جے یو آئی ایف اور جی ڈی اے کے قافلوں کو پولیس نے کراچی ٹول پلازہ پر روک لیا۔جی ڈی اے کے احتجاج کے باعث ٹریفک جام،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔پولیس نے احتجاجی قافلوں کو روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہوں کو بلاک کردیا تھا اور پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا۔

پولیس کے رویئے کیخلاف جمعیت علمائے اسلام  کے کارکنوں نے علامہ راشد سومرو کی قیادت میں کراچی ٹول پلازہ پر دھرنا دیا،اس موقع پر راشد سومورو نے کہا کہ کارکنان سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کرنے نکلے ہیں،پولیس ہمارے راستے میں زرداری کی ایماء پر رکاوٹ ڈال رہی ہے،ہم پرامن لوگ ہیں ہمارے پرامن رہنے کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

احتجاج میں شدت آئے گی، سیکرٹری اطلاعات جی ڈی اے

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ہمارا احتجاج عوامی مینڈیٹ کی چوری کے خلاف ہے،پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، حکومت طاقت کے استعمال سے گریز کرے،جب تک چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس نہیں ملے گا ہمارے احتجاج پہلے سے زیادہ ہو گا،آج سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج میں جی ڈی اے، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم حقیقی ساتھ ہیں،جامشورو اور مورو دھرنے کے بعد سے جعلی مینڈیٹ لینے والے جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version