Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

حکومت آئی ایم ایف کی مرضی کے بغیر پٹرول، کھاد، آٹا سمیت کوئی بھی سبسڈی نہیں دے گی، یادداشت کا مسودہ تیار

Published

on

پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم  ایف) سے معاہدے کے لیے ایک بار پھر امریکا سے مدد مانگ لی ہے۔ اس مقصد کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر اینڈریو شوفر سے ملاقات کی۔

امریکی سفیر سے ملاقات میں پاکستان کو  درپیش اقتصادی چیلنجز زیر بحث آئے،  اسحاق ڈار نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے پر بات کی۔

اس ملاقات کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی امید پیدا ہوئی ہے کیونکہ عالمی مالیاتی ادارے نے بھی ایک مسودہ تیار کیا ہے۔

مسودے کے مطابق پاکستان کسی بھی شعبے میں سبسڈی دینے سے پہلے ادارے سے منظوری لے  گا۔ اگر اس یادداشت پر دستخط ہو جاتے ہیں تو معادہ طے پا جائے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف فنڈز کا معاملہ عمران خان اور سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دور سے ہی ایک تنازع کی صورت اختیار کر چکا ہے، امریکا کا خیال ہے کہ پاکستان سی پیک معاہدوں اور چین کی سرمایہ کاری کی وجہ سے قرضوں میں جکڑا جا چکا ہے، امریکا نے سی پیک کی مخالفت کی تھی  اور اسے پاکستان کے لیے قرضے کے جال سے تشبیہ دی تھی۔

امریکی صدر ٹرمپ کے دور میں ہی یہ بات سامنے آئی تھی کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کا قرض اس شرط پر ملے گا کہ وہ اس رقم کو چین  کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال نہیں کرے گا، اس مقصد کے لیے پاکستان سے سی پیک معاہدوں کی نقول بھی مانگی گئی تھیں، چین نے سی پیک معاہدے کسی تیسرے فریق  کے پاس نہ جانے کی شرط عائد کر رکھی ہے۔

پاکستان دونوں  اپنے دو بڑے اتحادیوں کی معاشی اور سیاسی چپقلش میں سینڈوچ بن کر رہ گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے دوست ملکوں کی فنانسنگ کی ضمانتیں طلب کرنا بھی دراصل چین کے قرضوں کی ادائیگی میں اپنا دیا گیا قرض استعمال نہ  ہونے کو یقینی بنانے جیسا ہے۔

فنانسنگ کی ضمانتیں مہیا کئے جانے کے بعد بھی معاہدہ تاخیر کا شکار ہے، اب نئی یادداشت اور شرط کے بعد معاہدے کا امکان مضبوط ہوا تو ہے لیکن پاکستان  پٹرول، کھاد اور آٹے پر بھی عوام کو سبسڈی یا ریلیف آئی ایم ایف کی مرضی کے بغیر نہیں دے پائے گا۔

پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت الیکشن سے پہلے عوام کو ریلیف دینے کا جو منصوبہ بنائے ہوئے تھی اس شرط کے بعد منصوبے پرعمل بھی مشکل یا کسی حد تک ناممکن ہو گیا ہے۔

پی ڈی ایم حکومت اگر ووٹ بنک بڑھانے کی خاطر اسمبلیوں کی تحلیل سے پہلے کسی قسم کی سبسڈی یا ریلیف دیتی بھی ہے تو نئی آنے والی حکومت کے لیے مالیاتی ادارے کے ساتھ مستقبل میں ڈیل کرنا مشکل ہو جائے گا، اگر پی ڈی ایم جماعتیں جیت کر دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب رہیں تب بھی انہیں وہی صورت صورت درپش ہوگی کہ ہاتھوں سے لگائی گرہیں دانتوں سے کھولنا پڑیں گی۔

بدھ کو پاکستان نے ایک مرتبہ پھر آئی ایم ایف کو قائل کرنے کےلیے امریکا سے مداخلت کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے کرنے کےلیے بڑھا جاسکے وہ بھی ایسی صورت میں کہ جب اسلام آباد فنڈ کی تجویز کردہ تمام بڑی شرائط نافذ کرچکا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف نے وسیع تر اتفاق رائے مرتب کیا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کی پیشگی منطوری کے بغیر کبھی اضافی سبسڈی نہیں دے گا ۔

یہ اتفاق رائے فنڈ اسٹاف سے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی ( ای ایف ایف ) کے باقی ماندہ جاری عرصے کےلیے تھا۔

اس اتفاق رائے کے بعد مجوزہ کراس فیول سبسڈی کے حوالے سے جاری تنازع بڑی حدتک طے ہوگیا ہے اور یہی چیز اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر دستخط کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ تھی۔

ایک اور تنازع  بیرونی مالیاتی گیپ پورا کرنے کے حوالے سے جون 2023 تک 5 ارب ڈالر کے حصول کی تصدیق کا معاملہ تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بالترتیب دو ارب ڈالر اور ایک ارب ڈالر کے قرض کی توسیع کی تصدیق کر دی ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اس سلسلے میں رسمی معاہدے جلد طے پاجائیں گے۔ باقی ماندہ دوارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ میں سے 45 کروڑ ڈالر ورلڈ بینک اپنے رائیز پروگرام ، 25 کروڑ ڈالر ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ( اے آئی آئی بی) سے ملنے کی توقع ہے ۔

اس طرح مجمودی طور پر ورلڈ بینک اور اے آئی آئی بی سے 70 کروڑ ڈالر کا قرض جون 2023 کے آخر تک مل سکتا ہے۔جبکہ باقی ماندہ 1.3 ارب ڈالر کمرشل بینکوں سے اس وقت لے لیے جائیں گے جب پاکستان اور آئی ایم ایف کےمابین اسٹاف لیول معاہدہ طے پاجائے گا۔

پاکستان نے جولائی سے دسمبر کے پہلے نصف کے دوران کمرشل بینکوں کو 5 ارب ڈالر واپس کر دیے ہیں ان میں سے دو ارب ڈالر چینی کمرشل بینک سے دوبارہ قرض مل سکتا ہے۔ جبکہ باقی ماندہ تین ارب ڈالر آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول ایگریمنٹ معاہدہ طے ہونے کے بعد حاصل کیاجاسکتا ہے۔

پچیس سال سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں، اردو کرانیکل کے ایڈیٹر ہیں، اس سے پہلے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز سے مختلف حیثیتوں سے منسلک رہے، خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر رہے، ملکی اور بین الاقوامی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں، ادب اور تاریخ سے بھی شغف ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین12 گھنٹے ago

اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے پہلے فرانس میں ٹرین نیٹ ورک پر حملے

تازہ ترین12 گھنٹے ago

جماعت اسلامی نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا، مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

تازہ ترین14 گھنٹے ago

صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں دو ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

پاکستان14 گھنٹے ago

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی جیل بھرو تحریک شروع کرے، دو گھنٹے کی بھوک ہڑتال مذاق ہے، نثار کھوڑو

تازہ ترین16 گھنٹے ago

ہمارے نام پر ڈالر لے کر وسائل کھائے گئے، بطور وزیراعلیٰ اعلان کرتا ہوں صوبے میں کہیں بھی آپریشن نہیں کرنے دوں گا، علی امین گنڈا پور

پاکستان16 گھنٹے ago

رومانیہ میں پاکستان نیوی کے آف شور پٹرول ویسل پی این ایس حنین کی کمیشننگ تقریب

تازہ ترین18 گھنٹے ago

کراچی میں رات کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، نیپرا نے کے الیکٹرک کو ہدایت جاری کردی

پاکستان18 گھنٹے ago

پنجاب میں متوفی سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دینے کا قانون ختم

مقبول ترین