پاکستان
گجر نالہ متاثرین کیس، سپریم کورٹ نے انجینیئرنگ کونسل سے 80 گر مکان کی تعمیر کا تخمینہ طلب کرلیا
سپریم کورٹ نے گجر نالہ متاثرین کے لیے 80 گز کا مکان تعمیر کروانے کے لئے پاکستان انجینئرنگ کونسل سے تعمیراتی رقم کا تخمینہ لگوانے کا حکم دیتے ہوئے 8 اپریل کو رپورٹ طلب کر لی۔عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ سمیت ایڈووکیٹ جنرل کو بھی پیش کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالے متاثرین کو گھر دینے کے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ، میئر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت میں رپورٹ پیش کی، عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ اور ایڈووکیٹ جنرل کی عدم پیشی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں کو فوری طلب کر لیا۔
عدالتی کی طلبی پر چیف سیکریٹری اور ایدووکیٹ جنرل پیش ہو گئے، چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ ملیر میں سندھ حکومت کی جانب سے 6 ہزار 9 سو 32 متاثرین کو ایم ڈی اے میں 80 گز کا پلاٹ اور اس تعمیرات کے لئے 10 لاکھ روپے ادا کرے گی۔
اس سے قبل سندھ حکومت کے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ اس سلسلے میں 28 دسمبر 2023 کو تمام اسٹیک ہولڈرز نگران وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں 80 گز پلاٹ اور 10 لاکھ کی رقم تعمیراتی اخراجات کی منظوری دی گئی۔
دوران سماعت عدالت کے استفسار پر چیف سیکریٹری نے بتایا کہ تعمیرات کا تخمینہ حکومتی کنسلٹنٹ کمپنی سے لگوایا ہے، جس پر متاثرین کے وکیل نے اعتراض کیا کہ تعمیرات 25 لاکھ سے کم نھیں ہو رہیں ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس لئے سوچ سمجھ کر پاکستان انجنیئرنگ کائونسل سے تخمینہ لگانے کا حکم دیا گیا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
چیف سیکرٹری سندھ نے عدالت کو بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لئے دو کمروں کا گھر 3 لاکھ روپے میں بن رہا ہے پھر بھی حکومت سندھ نے 10 لاکھ کی رقم ادا کرنے کی منظوری دی ہے۔
عدالت نے تعمیراتی رقم کا تخمینہ لگوانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 8 ایپرل تک ملتوی کردی۔
عدالت نے انجنیئرنگ کونسل کی رپورٹ سمیت چیف سیکریٹری سندھ اور ایڈووکیٹ جنرل کو پیشی کا حکم دیا، عدالت نے مزید سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی۔