پاکستان
ن لیگ کے عقاب مذاکرات کے شدید مخالف،مذاکرات آگے بڑھائیں یا چھوڑ دیں، تحریک انصاف الجھن کا شکار
سپریم کورٹ کے احکامات پر شروع ہونے والے مذاکرات آگے بڑھنے سے پہلے ہی فریقوں کے اندر تقسیم پیدا ہو گئی ۔ ن لیگ میں بات چیت کا مخالف دھڑا سامنے آگیا۔
مسلم لیگ ن میں ایک طرف وزیر اعظم مذاکرات کی بات کر چکے ہیں لیکن دوسری طرف نواز شریف کے قریب سمجھے جانے والے خواجہ آصف نے دو ٹوک انداز میں مذاکرات کی نفی کر دی ۔
مسلم لیگ نے عقابوں میں سے ایک جاوید لطیف نے بھی مذاکرات کا آپشن مسترد کر دیا۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ پی ٹی آئی دہشت گرد تنظیم ہے ، کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے ۔
مسلم لیگ ن کے اندر مذاکرات پر اختلافات کے باوجود پی ٹی آئی سے آج رات نو بجے مذاکرات شیڈول ہیں۔ مذاکرات کے پہلے دور کے بعد شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری نے مثبت پیش رفت کا اشارہ دیا تھا۔
جاوید لطیف اور خواجہ آصف کے ساتھ ساتھ مریم نواز کے سخت موقف کے بعد پی ٹی آئی بھی مشکل کا شکار ہو گئی ہے۔ شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسحاق ڈار بتائیں کیا دونوں وزرراء کا تعلق ن لیگ سے نہیں ہے؟حکومت الیکشن میں تاخیر کیلئے آئین شکنی کررہی ہے۔مذاکرات کے دو دور ہوچکے،ہم اب بھی بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔
مسلم لیگ ن کے عقابوں کی طرف سے مذاکرات کی شدید مخالفت کے بعد مذاکرات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے، فوری کچھ کہا نہیں کہا جا سکتا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان مذاکرات کی ممکنہ ناکامی کے بعد کب دوبارہ کنٹیر سیاست پر مجبور ہوتے ہیں ۔