ٹاپ سٹوریز
‘ وہ حالات کو بدلنے کی طاقت رکھتا ہے’ کرپٹو کنگ پر اعتماد کر کے دو ملین ڈالر گنوانے والے برطانوی شہری کی کہانی
نام نہاد "کنگ آف کرپٹو” کے خلاف فراڈ کے متعدد الزامات کے مقدمے کی سماعت ہونے والی ہے، کنگ آف کرپٹو کا لقب رکھنے والے سیم بینک مین-فرائیڈ کی کمپنی کے خاتمے نے سیکڑوں متاثرین کی طرح ایک برطانوی شہری کی بدقسمتی پر بھی مہر لگادی ۔
کرپٹو کی سلطنت کا بادشاہ لڑکھڑا رہا تھا، دوسرے سب گھبرائے ہوئے تھے، لیکن برطانوی شہری سنیل کاوری پرسکون رہا، کمپنی کے مکمل خاتمے تک کاوری کو امید تھی کہ کرپٹو کنگ اب بھی چیزوں کو ٹھیک کرنے اور حالات کو بدلنے کی طاقت رکھتا ہے۔
بینک مین فرائیڈ – کرپٹو کا خود ساختہ نجات دہندہ – دنیا کو بتاتا رہا کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ لیکن پھر پیغام اسکرین پر نمودار ہوا- رقوم کی واپسی معطل ہوگئی۔
ایف ٹی ایکس کبھی دنیا کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی ایکسچینج تھا لیکن پچھلے سال نومبر میں اس نے دیوالیہ ہونے کی درخواست دائر کردی۔
کاووری کے لیے، کئی سالوں کی سمجھ بوجھ، دباؤ اور کامیاب تجارت ناکام رہی۔ اس نے 2.1 ملین ڈالر کھو دیئے۔
سنیل کاوری کہتے ہیں کہ میں بنیادی طور پر 24 گھنٹے کمپیوٹر پر صفحہ کو ریفریش کرنے اور ایف ٹی ایکس سپورٹ ڈیسک کو ای میل کرنے کی کوشش کر رہا تھا تاکہ اپنا پیسہ نکالا جا سکے۔ میں نے خود کو بیمار محسوس کیا۔ میں نےسوچا، ‘اوہ میرے خدا، یہ بات ہے۔ میں نے سب کچھ کھو دیا ہے۔
کاووری – جو ڈربی شائر میں رہتا ہے – ایک نئے گھر کے لیے اور اپنے بیٹے کو یونیورسٹی میں داخل کروانے کے لیے پیسے بچا رہا تھا، لیکن اب، تقریباً ایک سال بعد، اس کے پاس صرف وہی پیپر ٹریل ہے ہے جو کبھی اس کی تھی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایف ٹی ایکس کے خاتمے کے سب سے زیادہ متاثرین برطانوی شہری ہیں۔ ایف ٹی ایکس کی مارکیٹنگ کسی کے لیے بھی کرپٹو میں شامل ہونے کے لیے ایک محفوظ طریقہ کے طور پر کی گئی تھی۔
سیم بینک مین فرائیڈ کے حیران کن عروج اور سنسنی خیز زوال، جو ریاضی کا مسٹر ہے اور کرپٹو کی دنیا کو تبدیل کرنے کے لیے نکلا لیکن سب سے بڑا لوزر نکلا۔
ایکسچینج نے ایک غیر ریگولیٹڈ بینک کی طرح کام کیا جس سے لوگوں کو کرپٹو کوائنز جیسے بٹ کوائن کے لیے پیسے کی تجارت کرنے اور اپنے فنڈز کو محفوظ رکھنے کے لیے ذخیرہ کرنے کی اجازت دی گئی۔
اس نے 100 ممالک میں نو ملین صارفین کو راغب کیا۔ جب یہ گرا تو دس لاکھ سے زیادہ صارفین رقم سے محروم رہ گئے کیونکہ وہ وقت پر اپنی رقم نکالنے میں ناکام رہے۔ عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کاروبار، سرمایہ کار اور یہاں تک کہ خیراتی ادارے بھی ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے سرمایہ کاری کھو دی۔
اگلے ہفتے، امریکی استغاثہ سیم بینک مین فرائیڈ پر دھوکہ دہی، سازش اور منی لانڈرنگ کے سات الزامات کی فرد جرم عائد کرتے ہوئے ہائی پروفائل ٹرائل شروع کریں گے۔ بینک مین فرائیڈ نے پہلے کہا تھا، "میں نے فنڈز نہیں چرائے اور میں نے اربوں کو چھپا کر نہیں رکھا۔”
31 سالہ جس نے ایف ٹی ایکس – اور المیڈا ریسرچ نامی ایک کرپٹو ہیج فنڈ کی بنیاد رکھی تھی – نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے اور الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے جیل سے نیویارک کے کورٹ ہاؤس کا سفر کریں گے۔
ان کی کمپنیوں کے دیگر ایگزیکٹوز نے پہلے ہی جرم قبول کر لیا ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس بات کا ثبوت دیں گے کہ کس طرح ان کی سلطنت – جس کی مالیت 40 بلین ڈالر تھی – تباہ ہو گئی۔
مرکزی الزام یہ ہے کہ بینک مین نے اپنے ہیج فنڈ میں اپنی خطرناک سرمایہ کاری کو سہارا دینے کے لیے اپنے فنڈز کا استعمال کرکے صارفین کو دھوکہ دیا۔ اس نے لگژری جائیدادوں اور سیاسی عطیات پر کروڑوں خرچ کئے۔
بینک مین فرائیڈ کا زوال نیوز سائٹ کوائن ڈیسک کے ذریعے ایف ٹی ایکس میں تحقیقات کے بعد شروع ہوا۔ اس سے معلوم ہوا کہ المیڈا ریسرچ کی فنانسنگ ان کرپٹو کوائنز پر بنائی گئی تھی جو اس کی دوسری فرم، ایف ٹی ایکس نے خود ایجاد کی تھی اور خود ہی بنائی تھی۔ المیڈا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری، درحقیقت، ایک کرپٹو ٹوکن کے ذریعے کی جا رہی تھی جو کہ غیر مستحکم اور خطرناک تھی۔
گھبرائے ہوئے صارفین نے ایف ٹی ایکس ایکسچینج پلیٹ فارم سے اربوں ڈالر نکالنے کے لیے دوڑ لگا دی، یہاں تک کہ یہ ٹوٹ گیا اور دیوالیہ ہونے کا دعویٰ دائر کر دیا۔
بہاماس میں اپنی گرفتاری سے کچھ دیر پہلے، بینک مین فرائیڈ نے بی بی سی سمیت کئی انٹرویوز میں کہا تھا کہ وہ اپنی مالی غلطیوں پر معذرت خواہ ہیں۔ تاہم، اس نے اصرار کیا کہ ان میں سے کوئی بھی جان بوجھ کر یا مجرمانہ نہیں تھا۔
تقریباً ایک سال بعد، سرمایہ کار اس کے عدالتی کیس کو غور سے دیکھ رہے ہوں گے، جبکہ اس خبر کا بھی انتظار کریں گے کہ آیا انہیں ان کی کوئی رقم واپس ملے گی یا نہیں۔
کاووری کہتے ہیں، "سیم بنک مین فرائیڈ نے بہت سارے لوگوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔
کاوری نے پوری دنیا کے ایف ٹی ایکس متاثرین سے بات کی ہے اور سوشل میڈیا پر خود کو ایف ٹی ایکس کریڈٹ چیمپئن کہتے ہوئے ان کے مقصد کے ترجمان بن گئے ہیں۔ کاوری نے ٹیلی گرام گروپس بھی بنائے ہیں، جہاں لوگ اپنی مایوسی کے بارے میں کہانیاں شیئر کرتے ہیں۔
کاوری بتاتے ہیں کہ ترکی میں ایک شخص کے پاس سب کچھ کھونے کے بعد بینک اکاؤنٹ میں صرف $600 (£490) رہ گئے تھے اور ایک شخص کوریا میں پینک اٹیکس کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہے۔
اور بہت سے FTX سرمایہ کاروں کی طرح، سنیل بھی ان لوگوں کو موردِ الزام ٹھہراتا ہے جنہوں نے Bankman-Fried کو اوپر تک پہنچنے میں مدد کی۔ ان میں متاثر کن اور مشہور شخصیات شامل ہیں جنہوں نے فرم – اور اس کے CEO – کو محفوظ اور قابل اعتماد کے طور پر فروغ دیا۔ 2022 میں فرم کے عروج پر، اس نے امریکہ میں ایک سپر باؤل اشتہار چلایا، جس میں کامیڈین لیری ڈیوڈ نے اس نعرے کے ساتھ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی: "ڈونٹ مس آؤٹ”۔
سنیل نے دو دیوانی مقدمات دو دائر کیے ہیں – ایک کرپٹو پر انفلوئنسرز اور مشہور شخصیات کے خلاف۔ لیری ڈیوڈ، امریکی فٹ بال اسٹار ٹام بریڈی اور سپر ماڈل گیزیل بنڈچن مقدمہ کو مسترد کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ایف ٹی ایکس کے مالی معاملات کو کھولنے میں برسوں لگ سکتے ہیں کیونکہ وکلاء ہر ممکنہ راستے سے رقم دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
پچھلے ہفتے بینک مین فرائیڈ کے والدین پر بھی مقدمہ چلایا گیا تھا، ان پر بیٹے کی طرف سے بہاماس میں نقدی اور لگژری جائیداد کی صورت میں دی گئی رقم کے لیے مقدمہ چلا۔
کاووری کا کہنا ہے کہ ایف ٹی ایکس پر ان کا اعتماد اس وقت مضبوط ہوا جب وینچر کیپیٹل فرموں نے کرپٹو ایکسچینج کو سرمایہ کاری کے ساتھ حمایت کی۔ Sequoia Capital نے کمپنی میں $213m (£174m) کی سرمایہ کاری کی، جسے اب اس نے نقصان کے طور پر ختم کر دیا ہے۔
"میں نے دیکھا کہ بڑے گروپوں نے بنیادی طور پر ایف ٹی ایکس پر اپنی منظوری کی مہر لگا دی تھی اور میں نے سوچا، ‘ٹھیک ہے، یہ ایک جائز تبادلہ ہونا چاہیے’،” وہ کہتے ہیں۔
ابھی کے لیے، وہ صرف انتظار اورامید کر سکتا ہے۔