Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

الیکشن 2023

پنجاب میں الیکشن سے متعلق اہم درخواست کی سماعت، سپریم کورٹ کے سامنے حکمران اتحاد کا دھرنا

Published

on

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج پنجاب میں الیکشن کے متعلق عدالتی فیصلے پرنظرثانی کی درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ میں اہم مقدمہ کی سماعت کے موقع پر حکمران اتحاد کی جماعتیں شاہراہی دستور پر دھرنا دینے کی تیاری کئے ہوئے ہیں اور جمعیت علما اسلام، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے قافلے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
ان حالات میں پنجاب میں الیکشن کے معاملے کی سماعت عدالتی سے زیادہ سیاسی بن چکی ہے، حکمران اتحاد عدالتی فیصلوں کو جانبدارانہ قرار دیتا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر نظر ثانی درخواست میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے پنجاب میں پولنگ کی تاریخ 14 مئی واپس لینے کی استدعا کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے پاس انتخابات کی تارہخ دینے کا اختیار نہیں، الیکشن کے لیے 14 مئی کی تاریخ دے کر عدالت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ عدالت قانون کی تشریح کر سکتی ہے مگر قانون کو دوبارہ لکھ نہیں سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ نے انتخابات سے متعلق اپنے فیصلے میں حاجی سیف اللہ کیس میں آرٹیکل 254 کو پری میچور استعمال کیا اس سے قطع نظر کہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ کا فیصلہ موجود ہے جس میں لارجر بینچ نے الیکشن کو اپنے مقررہ وقت سے چار ماہ آگے بڑھانے کی اجازت دی۔
نظر ثانی درخواست الیکشن کمیشن نے یہ مؤقف دہرایا ہے کہ کہ حکومت نے پنجاب میں الیکشن کے انعقاد کے لیے سکیورٹی اور مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کیے جبکہ دو صوبوں میں پہلے انتخابات کے انعقاد کے باعث آئندہ ہونے والے قومی اسمبلی کے انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پر آج سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجازالاحسن شامل ہوں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین