شوبز
ایران، اسرائیل مشترکہ فلم پروڈکشن کیسے ممکن ہوئی؟
ایرانی اور اسرائیلی فلم سازوں کی مشترکہ ہدایت کاری میں بننے والی پہلی پروڈکشن کو تہران کی ممکنہ مداخلت سے بچنے کے لیے خفیہ طور پر شوٹ کی گئی۔
"تاتامی”، ایک تھرلر فلم ہے جس کا موضوع عالمی جوڈو چیمپئن شپ پر مرکوز ہے، اس کا ورلڈ پریمیئر ہفتے کے آخر میں وینس فلم فیسٹیول میں ہوا، جس میں حاضرین نے کھڑے ہو کر داد دی۔
یہ فلم جوڈو چیمپئن شپ کے ایک دن کے مناظر پر بنی ہے، جس کا مرکزی کردار فارسی بولنے والی امریکی اداکارہ آرین مندی نے ادا کیا ہے، اس فلم میں آرین مندی ایرانی جوڈو کھلاڑی ہے جسے اسرائیل کے خلاف ممکنہ میچ سے بچنے کے لیے فرضی انجری بتانے کو کہا گیا۔؎
اس فلم کے ہدایت کار اسرائیل کے گائی ناتیو اور ایرانی ۔ فرانسیی اداکارہ و ہدایت کارہ زر امیر ابراہیمی ہیں۔ فلم کی شوٹنگ جارجیا میں ہوئی جہاں ایران کے شہری بآسانی سفر کر سکتے ہیں۔ ہدایت کاروں نے الگ الگ ہوٹل میں قیام کیا، انگریزی میں بات چیت کی اور فلم کے موضوع کو خفیہ رکھا۔
زر امیر ابراہیمی نے کہا کہ میں جانتی تھی کہ وہاں بہت سے ایرانی ہیں، اس لیے ہم اسے خفیہ رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ زر امیر ابراہیمی خود ایوارڈ یافتہ اداکارہ ہیں اور اس فلم میں انہوں نے جوڈو ٹرینر کا کردار ادا کیا۔
ناتیو، جن کی پچھلی فلم "گولڈا” اس سال کے برلن فلم فیسٹیول میں پریمیئر ہوئی تھی، نے کہا، "ہم انڈرکور تھے۔ ہمیں معلوم تھا کہ یہ ایک خطرناک کام ہے۔”
ایران اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتا اور اس نے اپنے کھلاڑیوں پر اسرائیلیوں کے خلاف میچوں میں شرکت پر پابندی لگا رکھی ہے۔
یہ فلم ایک حقیقی واقعہ پہر بنائی گئی ہے جب 2021 میں بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن نے ایران پر اپنے ایک کھلاڑی کو اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے پر چار سال کی پابندی لگا دی تھی۔
زر امیر ابراہیمی نے 2022 میں کانز میں "ہولی اسپائیڈر” کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا تھا، 2008 میں نجی ویڈیو کے لیک ہونے کے بعد قید اور کوڑوں کے خوف سے ایران فرار ہو گئی تھیں۔
اس نے کہا کہ فلم بنانے کے لیے ناٹیو کی پیشکش کو قبول کرنے سے پہلے انھیں ممکنہ نتائج کے بارے میں سوچنے کے لیے وقت لینا پڑا۔
زر امیر ابراہیمی نے کہا کہ میں نے ایرانی حکومت کے بارے میں جو کچھ سیکھا ہے وہ یہ ہے کہ جب تک آپ ڈرتے ہیں کہ وہ آپ کو گرفتار کر سکتے ہیں، وہ آپ کو مار سکتے ہیں، وہ آپ کے ارد گرد پریشانی پیدا کر سکتے ہیں، لیکن جب تک آپ خوفزدہ نہیں ہوں گے، تو سب ٹھیک ہے۔
فلم کو بلیک اینڈ وائٹ میں شوٹ کیا گیا ہے، ایک تنگ، 4:3 فارمیٹ کا استعمال کرتے ہوئے، جیسے پرانے ٹیلی ویژن پروگراموں کے لیے۔
ناتیو نے کہا کہ یہ خواتین بلیک اینڈ وائٹ دنیا میں رہ رہی ہیں۔ یہاں کوئی رنگ نہیں ہے۔ ایک باکس، وہ کلاسٹروفوبک دنیا ہے جس میں وہ رہتی ہیں۔ یہی ایک چیز ہے جسے وہ توڑنا چاہتی ہیں۔ وہ اپنی آزادی چاہتی ہیں۔
امیر ابراہیمی نے کہا کہ ایران میں پروان چڑھنے والے بچوں کوخوفزدہ کرنے کے لیے اسرائیل کو ایک دشمن کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
یہی بات ناتیو نے کہی اور کہا کہ اسرائیل میں ایران کو ملک کے وجود کے لیے خطرے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
ناتیو نے انکشاف کیا کہ اس نے امیر ابراہیمی کو اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے میں مدد دی،تہران اپنے شہریوں کے لیے قطعی طور پر منع کرتا ہے۔
امیر ابراہیمی نے کہا کہ مجھے یہ دورہ پسند آیا۔ ہم ایک ہی قوم، ایک ہی خاندان سے ہو سکتے ہیں، ہم ایک جیسے ہیں